حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
درمیان رکاوٹ بن گئی۔ اور ہم لوگوں کو اس حال میں چھوڑ کر آئے ہیں کہ سب آپ کی طرف لپک رہے ہیں۔ حضرت عمرو بن عبسہ کہتے ہیں کہ میں اپنے اونٹ پر سوار ہوکر مدینہ پہنچا اور حاضر ہوکر عرض کیا: یا رسول اللہ!کیا آپ مجھ کو پہچانتے ہیں؟ آپ نے فرمایا : ہاں! کیا تم وہی نہیں ہو جو مکہ میں میرے پاس آئے تھے؟ میں نے عرض کیا: جی ہاں! میں وہی ہوں۔ اس کے بعد میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! جو کچھ اللہ تعالیٰ نے آپ کو سکھایا ہے اور میں نہیں جانتا ہوں، اس میں سے کچھ آپ مجھے سکھادیں ۔ اس کے بعد حدیث کا کافی حصہ ابھی باقی ہے ۔ 1 حضرت عمر و بن عبسہ کی ایک حدیث اور بھی ہے جس میں یہ مضمون ہے کہ میںنے عرض کیا : اللہ تعالیٰ نے آپ کو کیا پیغام دے کر بھیجا ہے؟ آپ نے فرمایا: یہ پیغام دے کر بھیجا ہے کہ صلہ رحمی کی جائے ، اور انسانی جانوں کی حفاظت کی جائے، اور راستوں کو پُراَمن رکھاجائے، اور بتوں کو توڑا جائے، اور ایک اللہ کی عبادت کی جائے اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کیا جائے۔ میں نے عرض کیا: یہ احکامات جو اللہ نے آپ کو دے کر بھیجا ہے بہت اچھے ہیں، اور میںآپ کو اس بات پر گواہ بناتا ہوں کہ میں آپ پر ایمان لاچکا ہوں اور میں آپ کو سچا مانتا ہوں۔ کیا میں آپ کے ساتھ ٹھہرجاؤں یا آپ جو مناسب سمجھیں؟ آپ نے فرمایا :تم خود دیکھ رہے ہو کہ جس دین کو لے کر میں آیا ہوں لوگ اسے کتنا برا سمجھ رہے ہیں، لہٰذا اب تم اپنے گھر جاکر رہو ،اور جب تم میرے متعلق یہ سن لو میں اپنی ہجرت والی جگہ پر پہنچ گیا ہوں تو اس وقت میرے پاس آجانا ۔ 1حضورﷺ کا حضرت خالد بن سعید بن العاصؓ کو دعوت دینا حضرت خالد بن سعید بن العاصؓ شروع میں مسلمان ہوئے تھے اور اپنے بھائیوں میں سب سے پہلے اسلام لائے تھے۔ اور اُن کے اسلام لانے کی ابتدا اس طرح ہوئی کہ انھوں نے خواب میں دیکھا کہ وہ ایک آگ کے کنارے پر کھڑے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ اس آگ کی لمبائی چوڑائی اتنی زیادہ ہے کہ اللہ ہی جانتے ہیں۔ اور انھوں نے خواب میں یہ بھی دیکھا کہ اُن کے والد اُن کو آگ میں دھکیل رہے ہیں اور یہ بھی دیکھا کہ حضورﷺ اُن کی کمر کو پکڑے ہوئے ہیں تاکہ وہ آگ میں نہ گرجائیں ۔ وہ گھبرا کر نیند سے اٹھے اور کہنے لگے کہ میں اللہ کی قسم کھا کر کہتا ہوں یہ بالکل سچا خواب ہے۔ اس کے بعد اُن کی حضرت ابوبکرؓ سے ملاقات ہوئی اور اُن کو اپنا خواب سنایا ۔ حضرت ابوبکر نے فرمایا: تمہارے ساتھ (من جانب اللہ ) بھلائی کا ارادہ کیا گیا ہے۔ یہ اللہ کے رسول(ﷺ) ہیں تم ان کا اتباع کرو، (تمہارے خواب کی تعبیر یہی ہے) کہ تم اُن کا اتباع ضرور کروگے اور اُن کے ساتھ اسلام میں داخل ہوجاؤگے اور اسلام ہی تم کو آگ میں داخل ہونے سے بچائے گا اور تمہارا باپ آگ میں جائے گا۔