حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تم سب کا امیر بنا دوں۔ آنے والے وفد میں سے میں نے ایک کا نام بتایا، حضور ﷺ نے اسے ان کا امیر بنا دیا۔1حضرت بُجَیر بن زُہیر بن ابی سُلْمیٰ ؓ کا اپنے بھائی کعب کے نام خط حضرت عبدالرّحمن بن کعب ؓ فرماتے ہیں کہ حضرت کعب بن زُہیر اور حضرت بُجَیربن زُہیر ؓ دونوںسفر میں روانہ ہوئے۔ اَبرقُ العزاف چشمہ پر پہنچ کر حضرت بُجَیر نے حضرت کعب سے کہا: تم اسی جگہ جانور وں کے ساتھ رہو، میں ذرا اس آدمی یعنی حضور ﷺ کے پاس جاکر سنتا ہوںکہ وہ کیا کہتے ہیں؟ چناںچہ حضرت کعب وہیں ٹھہرگئے اور حضرت بُجَیر حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہوگئے۔ آپ نے اُن کے سامنے اِسلام کو پیش کیا وہ مسلمان ہوگئے۔ جب یہ خبر کعب کو پہنچی تو انھوں نے (مخالفت میں) یہ اشعار کہے: أَلاَ أبْلِغَا عَنِّيْ بُجَیْرًا رِسَالَۃً عَلٰی أَيِّ شَيْئٍ وَیْبَ غَیْرِکَ دَ لَّـکَا خبردار !اے میرے دونوں ساتھیو! میری طرف سے بُجَیر کو یہ پیغام پہنچادو کہ تیرے غیر کا ناس ہو، اس نے تجھے کس راستہ پر ڈال دیا۔ (غیر سے حضرت ابوبکر ؓ مراد ہیں) عَلٰی خُلُقٍ لَّمْ تُلْفِ أُمًّا وَلَا أَبًا عَلَیْہِ وَلَمْ تُدْرِکْ عَلَیْہِ أَخًا لَّکَا ایسے اخلاق پر تمہیں ڈال دیا ہے جن پر نہ تمہارے ماں باپ ہیںاور نہ تمہارے بھائی۔ سَقَاکَ أَبُوْ بَکْرٍ بِکَأْسٍ رَدِیَّۃٍ وَأَنْہَلَکَ الْمَأمُوْرُ مِنْہَا وَعَلَّکَا ابوبکر نے تمہیں ایک خراب پیالہ پلایا ہے اور اس غلام نے تمہیں بار بار پلا کر سیراب کیا ہے۔ جب یہ اَشعار حضور ﷺ تک پہنچے تو حضور ﷺ نے کعب کے خون کو مباح کردیا اور فرمایا: جسے کعب جہاں بھی ملے وہ کعب کو قتل کردے۔ حضرت بُجَیر ؓ نے یہ بات خط میں اپنے بھائی کو لکھی کہ حضور ﷺ نے اس کا خون مباح کردیا ہے۔ اور اس میں یہ بھی لکھاکہ تم اپنی جان بچاؤ اور میرا خیال یہ ہے کہ تم بچ نہیں سکتے۔ اس کے بعد ان کو یہ لکھا کہ آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ جو بھی حضورﷺ کی خدمت میں آکر کلمۂ شہادت أَشْہَدُ أَنْ لاَّ إِلٰـہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللّٰہِ پڑھ لیتا ہے، حضور ﷺ اس کے کلمۂ شہادت کو ضرور قبول کرلیتے ہیں (یعنی اسے مسلمان مان لیتے ہیں )۔لہٰذا جوں ہی تمہیں میرا یہ خط ملے مسلمان ہوکر آجاؤ۔ چناںچہ حضرت کعب (خط پڑھ کر) مسلمان ہوگئے۔ پھر دوسرا قصیدہ حضور ﷺ کی تعریف میں کہا، پھر (مدینہ)آئے اور حضور ﷺ کی مسجد کے دروازے پر اپنی سواری بٹھائی، پھر مسجد میں