حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تمہاری یہ بات ٹھیک ہے) لیکن اللہ کی قسم! آج رات سے پہلے میں نے اس مسجد میں اللہ تعالیٰ کی اتنی عبادت ہوتے ہوئے نہیں دیکھی۔ اللہ کی قسم! مسلمانوںنے ساری رات نماز پڑھتے ہوئے قیام، رکوع اور سجدہ میںگزاری ہے۔ حضرت ابو سفیان نے کہا: تم تو(اِسلام کے خلاف) بہت کام کر چکی ہو، اس لیے تم اپنے ساتھ اپنی قوم کے کسی آدمی کو لے کر جاؤ۔ چناںچہ وہ حضرت عمر ؓکے پاس گئیں اور حضرت عمر اُن کے ساتھ گئے اور اُن کے لیے (حضور ﷺ سے داخلہ کی) اجازت مانگی۔ وہ نقاب ڈالے ہوئے حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں۔ آگے بیعت کا قصہ ذکر کیا ہے۔ اسی روایت میں حضرت شعبی سے یہ منقول ہے کہ حضرت ہند ؓ نے کہا کہ میں تو ابوسفیان کا بہت سامال ضائع کرچکی ہوں۔ تو ابو سفیان ؓ نے کہا: تم میرا جتنا مال لے چکی ہو وہ سب تمہارے لیے حلال ہے۔ 1 ابنِ جریر نے حضرت ابنِ عباس ؓ سے اسی حدیث کو تفصیل سے ذکر کیا ہے اور اس میں یہ ہے کہ حضرت ابو سفیان نے کہا: تم میرا جتنا مال لے چکی ہو چاہے وہ ختم ہوگیا ہو یا باقی ہو سب تمہارے لیے حلال ہے۔ یہ سن کر حضور ﷺ ہنسے اور آپ نے ہندکو پہچان لیا اور ان کو بلایا ۔ انھوں نے حضور ﷺ کا ہاتھ پکڑ لیا اور حضور ﷺ سے معذرت کرنے لگیں۔ آپ نے فرمایا: تم ہند ہو؟ حضرت ہند نے کہا: پچھلی زندگی میں جو ہوچکا اللہ اسے معاف کرے۔ حضور ﷺ نے ان سے توجہ ہٹا کر (باقی عورتوں کی طرف متوجہ ہوکر) کہا کہ وہ زنا نہیں کریں گی، تو حضرت ہند نے کہا کہ کیا کوئی شریف عورت بھی زنا کیا کرتی ہے؟ آپ نے فرمایا: نہیں، اللہ کی قسم! شریف عورت زنا نہیں کیا کرتی۔ آپ نے پھر (عورتوں سے ) کہا: وہ اپنی اولاد کو قتل نہیں کریں گی۔ حضرت ہندنے کہا: آپ نے ہی تو ان کو جنگ ِبدر کے دن قتل کیا ہے ، اب آپ جانیں اور وہ۔ پھر آپ نے (عورتوں سے )کہا کہ وہ کوئی بہتان نہیں لائیں گی جسے انھوں نے اپنے پیروںاور ہاتھوں کے درمیان باندھ کھڑا کیا ہو، اور کسی نیکی کے کام میں نافرمانی نہیں کریں گی۔ آ پ نے ان عورتوں کو نوحہ کرنے سے منع کیا ۔ زمانۂ جاہلیت میں عورتیں کپڑے پھاڑا کرتی تھیں اور چہرے نوچا کرتی تھیں اور سر کے بال کاٹ دیتی تھیں اور بہت واویلا مچایا کرتی تھیں(آپ نے ان تمام کاموں سے منع فرمایا)۔ 1 حضرت اُسید بن ابی اُسید برّ اد (حضور ﷺ سے) بیعت ہونے والی عورتوں میں سے ایک عورت سے نقل کرتے ہیںکہ انھوں نے کہا کہ ہم سے حضور ﷺ نے جن باتوں کا عہد لیا ان میں یہ باتیں بھی تھیں کہ ہم کسی نیکی کے کام میں حضور ﷺ کی نافرمانی نہیں کریں گی، اور چہرہ نہیں نوچیں گی، بالوں کو نہیں بکھیریں گی، گریبان نہیں پھاڑیں گی اور واویلا نہیں کریں گی۔2نابالغ بچوں کا بیعت ہونا