حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دعا کی۔ حضور ﷺ نے فرمایا: اس کی وہ بکری اور اس جیسی ایک اور بکری، اور اس کا وہ برش اور اس جیسا ایک اور برش اس کو (اللہ کے غیبی خزانہ سے) مل گیا۔ یہ ہے وہ عورت۔ اگر تم چاہو تو جاکر اس سے پو چھ لو۔ اس طفاوی آدمی نے کہا کہ میں نے حضور ﷺ سے عر ض کیا: نہیں (مجھے اس عورت سے پوچھنے کی ضرورت نہیں ہے) بلکہ میں آپ سے سن کر اس کی تصدیق کرتا ہوں (مجھے آپ کی بات پر پورا یقین ہے )۔ 1 ’’بخاری‘‘ میں یہ روایت ہے کہ حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ حضرت (اُمِّ حرام) بنتِ ملحان ؓ کے گھر تشریف لے گئے، اور ان کے ہاں جا کر ٹیک لگا کر سو گئے اور مسکراتے ہوئے اُٹھے۔ انھوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ کیوں مسکرا رہے ہیں؟ آپ نے فرمایا: (میں نے خواب دیکھا ہے) کہ میری اُمت کے کچھ لوگ اللہ کے راستہ میں سمندر کا سفر کریں گے اور وہ ایسے ہوں گے جیسے بادشاہ تخت پر (بیٹھے) ہوتے ہیں۔ حضرت بنت ِملحان نے عرض کیا: یا رسول اللہ! اللہ سے دعا فرما دیں کہ اللہ مجھے ان لوگوں میں شامل فرما دے۔ حضور ﷺ نے دعا فرمائی: اے اللہ! اسے ان لوگوں میں شامل فرما دے۔ آپ نے دوبارہ آرام فرمایا اور مسکراتے ہوئے اُٹھے۔ حضرت بنت ِملحان نے آپ سے پھر وہی کہا، آپ نے پھر وہی جواب دیا (کہ اس مرتبہ خواب میں اُمت کی دوسری جماعت دیکھی ہے)۔ حضرت بنتِ ملحان نے پھر عرض کیا کہ اللہ سے دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ مجھے ان لوگوں میں بھی شامل فرمادے۔ آپ نے فرمایا: تم پہلی جماعت میں سے ہوگی دوسری جماعت میں نہیں ہوگی۔ حضرت انس فرماتے ہیں کہ حضرت بنتِ ملحان نے حضرت عبادہ بن صامت ؓ سے شادی کی (اور اُن کے ساتھ جماعت میں گئیں) اور (حضرت معاویہ ؓ کی اہلیہ) حضرت بنتِ قرظہ کی معیت میں سمندر کا سفر کیا۔ واپسی میں اپنے جانور پر سوار ہونے لگیں۔ وہ جانور بِدکا یہ اس سے گر گئیں۔ اور وہاں (جزیرۂ قبرص میں) ان کا انتقال ہو گیا۔اللہ کے راستہ میں نکل کر عورتوں کا خدمت کرنا حضرت اُمّ سلیم ؓ فرماتی ہیں کہ اَنصار کی عورتیں حضور ﷺ کے ساتھ غزوہ میں جایا کرتی تھیں، بیماروں کو پانی پلایا کر تی تھیں، اور زخمیوں کی مرہم پٹی کیا کرتی تھیں۔1 امام مسلم اور ترمذی نے روایت کی ہے کہ حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ حضرت اُمّ سلیم کو اور اُن کے ساتھ اَنصار کی کچھ عورتوں کو غزوہ میں ساتھ لے جاتے تھے۔ یہ عورتیں پانی پلا یا کرتی تھیں اور زخمیوں کی مرہم پٹی کیا کرتی تھیں۔ امام ترمذی نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے۔ ’’بخاری‘‘ میں روایت ہے کہ حضرت رُبَیع بنتِ مُعوّذ ؓ فرماتی ہیں کہ ہم عورتیں حضور ﷺ کے ساتھ غزوات میں جایا