حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ساتھ(یہاںمدینہ میں) ہی رہنے لگ جاؤ،اور ہجرتِ بادی یہ ہے کہ تم اپنے گاؤں واپس چلے جاؤ۔ اور آپ نے فرمایا: تمہیں ہر حال میں اِطاعت کرنی ہوگی، تنگی میں بھی اورآسانی میں بھی، دل چاہے یا نہ چاہے، اور چاہے تم پر دوسروں کو ترجیح دی جائے (پھربھی تم اِطاعت کروگے)۔ میں نے کہا: بہت اچھا (ضرور کروں گا)۔ پھر آپ نے (بیعت فرمانے کے لیے) اپنا دست ِمبارک بڑھایا اورمیں نے بھی اپنا ہاتھ بڑھایا۔ جب آپ نے دیکھا کہ میں اپنے لیے کسی قسم کی رعایت طلب نہیں کررہا ہوں تو آپ نے خود فرمایا: جہاں تک تم سے ہوسکے۔ میںنے کہا: جہاں تک مجھ سے ہوسکے۔ پھر آپ نے میرا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لے لیا (اور بیعت فرمالیا)۔1قبیلہ بنو اسلم کی ہجرت حضرت اِیاس بن سَلَمہ بن اَکوع ؓ فرماتے ہیں کہ قبیلہ بنو اسلم کے لوگ ایک درد میں مبتلا ہوگئے۔ حضور ﷺ نے فرمایا: اے بنو اسلم! تم لوگ دیہات میں چلے جاؤ۔ انھوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہم اسے پسند نہیں کرتے ہیں کہ ہم الٹے پاؤں دیہات کو واپس چلے جائیں۔ آپ نے فرمایا: تم ہمارے دیہات والے ہو اور ہم تمہارے شہر والے ہیں۔ جب تم ہمیں بلاؤگے تو ہم تمہاری بات مانیں گے اور جب ہم تمہیں بلائیں تو تم ہماری بات ماننا۔ اب تم جہاں بھی رہو مہاجر ہی شمارہوگے۔2حضرت جُنَادہ بن ابی اُمیّہ ؓ کی ہجرت حضرت جنادہ بن ابی اُمیّہ اَزْدی ؓ فرماتے ہیں کہ ہم نے حضور ﷺ کے زمانے میں ہجرت کی، پھرہمارا ہجرت کے بارے میں اختلاف ہوگیا۔ کچھ لوگ کہنے لگے کہ ہجرت ختم ہوگئی اور کچھ لوگ کہنے لگے: نہیں ابھی ختم نہ ہوئی۔ چناںچہ میں نے حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر اس کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا: جب تک کفارسے جہاد باقی رہے گا ہجرت ختم نہیں ہوگی۔ 3 حضرت عبداللہ بن سعدی ؓ فرماتے ہیں کہ میں بنو سعد بن بکرکے سات یا آٹھ آدمیوں کے وفد کے ساتھ حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور میں ان میں سب سے کم عمر تھا۔ ان لوگوں نے حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر اپنی ضرورت کی باتیں پوچھ لیںاور مجھے اپنی سواریوں میں (سامان کے پاس) چھوڑ گئے تھے۔ پھرمیں نے حضور ﷺ کی خدمت میںحاضر ہو کر عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ مجھے میری ضرورت کی بات بتائیں۔ آپ نے فرمایا: تمہاری ضرورت کی بات کیا ہے؟ میں نے کہا: کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ہجرت ختم ہوگئی ہے؟ آپ نے فرمایا: تم سب سے عمدہ ضرورت والے ہو، یا فرمایا کہ تمہاری ضرورت اُن کی ضرورتوں سے زیادہ بہتر ہے۔ جب تک کفار سے جہاد کاسلسلہ رہے گا ہجرت ختم