حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بھیجنے کے لیے لایا۔ تو حضرت علی نے فرمایا کہ بوڑھے کی رائے مجھے جوان کے غزوہ میں جانے سے زیادہ پسند ہے ۔2اللہ کے راستہ میں نکلنے کے لیے مانگنے پر نکیر حضرت نافع فرماتے ہیں کہ ایک طاقت ور نوجوان مسجد میں آیا اس کے ہاتھ میں لمبے لمبے تیر تھے اور وہ کہہ رہا تھا کہ اللہ کے راستے میں جانے کے لیے کون میری مدد کرے گا؟ حضرت عمر ؓ نے اسے بلایا، لوگ اسے لے کر حضرت عمر کے پاس آئے۔ آپ نے فرمایا کہ اپنے کھیت میں کام کرانے کے لیے کون اسے مجھ سے مزدوری پر لیتا ہے؟ ایک اَنصاری نے کہا: اے امیر المؤمنین! میں لیتا ہوں۔ آپ نے فرمایا: ہر مہینہ اسے کتنی تنخواہ دو گے؟ اس اَنصاری نے کہا: اتنی دوں گا۔ حضرت عمر نے فرمایا: لو، اسے لے جائو۔ چناںچہ اس نوجوان نے اس اَنصاری کے کھیت میں کئی مہینے کام کیا۔ پھر حضرت عمر ؓ نے اس اَنصاری سے پوچھا کہ ہمارے مزدور کا کیا ہوا؟ اس نے کہا: اے امیر المؤمنین! وہ بہت نیک آدمی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ اسے بھی میرے پاس لے آئو اور اس کی جتنی تنخواہ جمع ہو گئی ہے وہ بھی میرے پاس لے آئو۔ چناںچہ وہ اَنصاری اس نوجوان کو بھی لائے اور اس کے ساتھ درہموں کی ایک تھیلی بھی لائے۔ حضرت عمرنے فرمایا: لو یہ تھیلی۔ اب اگرتم چاہو تو (ان دراہم کو لے کر) غزوہ میں چلے جائو، اور اگر چاہو تو (گھر) بیٹھ جائو۔ 3اللہ کے راستہ میں جانے کے لیے قرض لینا حضرت ابنِ مسعود ؓ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے آکر کہا: کیا آپ نے رسول اللہ ﷺ کو گھوڑو ں کے بارے میں کچھ فرماتے ہوئے سنا ہے؟ میں نے کہا: ہاں۔ میں نے حضور ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ گھوڑوں کی پیشانیوں میں قیامت تک خیر رکھ دی گئی ہے۔ اللہ کے بھروسے پر خرید و اور اللہ کے بھروسے پر قرض لو۔ کسی نے پوچھا: یا رسول اللہ! ہم اللہ کے بھروسے پر کیسے خریدیں اور اللہ کے بھروسے پر کیسے اُدھار لیں؟ آپ نے فرمایا: تم قرض دینے والے سے یہ کہو کہ ہمیں قرض ابھی دے دو، جب مالِ غنیمت میں سے ہمارا حصہ ہمیں ملے گا تو ہم اس وقت قرض ادا کر دیں گے۔ اور بیچنے والے سے یہ کہو کہ چیز ہمیں ابھی بیچ دو، جب اللہ تعالیٰ ہمیں فتح اور مالِ غنیمت دے دے گا ہم اس وقت قیمت ادا کر دیں گے۔ اور جب تک تمہارا جہاد سر سبز وشاداب رہے گا تم خیر پر رہو گے۔ اور آخر زمانے میں لوگ جہاد میں شک کرنے لگ جائیں گے تو اُن کے زمانے میں تم جہاد بھی کرنا اور پھر غزوہ میں اپنی جان بھی پیش کر دینا، کیوںکہ غزوہ میں جانا اس دن بھی سر سبز ہوگا (اس پر آج کی طرح اللہ کی مدد بھی آئے گی اور مال غنیمت بھی ملے گا)۔ 1