حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت ابوہریرہ ؓ نے فرمایا: اللہ کی قسم! جو بھی مسلمان مرد اورعورت میرا نام سنتا ہے وہ مجھ سے محبت کرنے لگ جاتا ہے۔ راوی کہتے ہیں: میں نے عرض کیا: آپ کو اس کا کیسے پتہ چلتا ہے؟ تو حضرت ابوہریرہ نے کہا: میں اپنی والدہ کو دعوت دیا کرتا تھا، اور پھر سابقہ مضمون جیسا قصہ ذکر کیا۔ اور اس کے آخر میں یہ اضافہ بھی ہے کہ میں دوڑتا ہوا حضور ﷺ کی خدمت میں آیا اور اب میں خوشی سے رو رہا تھا جیسے کہ پہلے میں غم سے رو رہا تھا۔ میں نے کہا: یا رسول اللہ! آپ کو خوش خبری ہو! اللہ تعالیٰ نے آپ کی دعا کو قبول فرمالیا اور اللہ تعالیٰ نے ابوہریرہ کی والدہ کو اِسلام کی ہدایت دے دی۔ پھر میں نے کہا: یا رسول اللہ! آپ اللہ سے دعا کریں کہ اللہ میری اور میری والدہ ؓ کی محبت تمام مؤمن مردوں اور عورتوں کے دل میں اور ہر مؤمن مرد و عورت کے دل میں ڈال دے۔ چناںچہ آپ نے یہ دعا فرمائی: اے اللہ! اپنے اس چھوٹے سے بندے اور اس کی والدہ کی محبت ہر مؤمن مرد اور عورت کے دل میں ڈال دے۔ چناںچہ جو بھی مسلمان مرد اور عورت میرا نام سنتا ہے وہ مجھ سے محبت کرنے لگ جاتا ہے۔ 2حضرت اُمِّ سُلَیم ؓ کا اِنفرادی دعوت دینا حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ حضرت ابو طلحہ ؓ نے اِسلام لانے سے پہلے (میری والدہ ) حضرت اُمِّ سلیم ؓ کو نکاح کا پیغام دیا۔ انھوں نے کہا: اے ابو طلحہ !کیا تم نہیں جانتے ہو کہ تم جس خدا کی عبادت کرتے ہو وہ تو زمین سے اُگنے والا درخت ہے؟ انھوں نے کہا: ہاں۔ اُمِّ سلیم نے کہا: درخت کی عبادت کرتے ہوئے تمہیں شرم نہیں آتی۔ اگر تم مسلمان ہوجاؤ تو میں تم سے اِسلام کے علاوہ کسی قسم کے مہر کا مطالبہ نہیں کروں گی۔ انھوں نے کہا: اچھا! میں ذرا سوچ لوں اور چلے گئے، اور تھوڑی دیر کے بعد آکر کلمۂ شہادت أَشْہَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَأَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اللّٰہِ پڑھ لیا۔ تو حضرت اُمِّ سلیم نے کہا: اے انس! میرا نکاح ابو طلحہؓ سے کردو ۔ چناں چہ حضرت انس نے اُن کا نکاح کروادیا۔ 1 …٭ ٭ ٭…