حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آگرا۔ میں اسے ہتھیلی پر رکھے ہوئے آپ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ جب آپ نے آنکھ کا ڈیلا میری ہتھیلی میں دیکھا تو آپ کی آنکھوں میں آنسو آگئے اور آپ نے یہ دعا دی: اے اللہ! قتادہ نے اپنے چہرے کے ذریعہ آپ کے نبی کے چہرہ کو بچایا ہے، لہٰذا تو اس کی اس آنکھ کو زیادہ خوب صورت اور زیادہ تیز بنا دے۔ چناںچہ اُن کی وہ آنکھ دوسری سے زیادہ خوب صورت اور زیادہ تیز نظر والی ہوگئی۔ 2 دوسری روایت میں یہ ہے کہ حضرت قتادہ ؓ فرماتے ہیں کہ میں غزوۂ اُحد کے دن حضورﷺ کے سامنے کھڑے ہو کر اپنے چہرہ سے حضور ﷺ کے چہرہ کی حفاظت کرتا رہا۔ اور حضرت ابو دُجانہ سماک بن خرشہ ؓ اپنی پشت سے حضور ﷺ کی پشت مبارک کی حفاظت کرتے رہے حتیٰ کہ اُن کی پشت تیروں سے بھر گئی اور یہ بھی غزوۂ اُحد کے دن ہوا تھا ۔ 1حضرت سَلَمہ بن اَکْوَع ؓ کی بہادری حضرت سلمہ بن اکوع ؓ فرماتے ہیں کہ ہم صلحِ حدیبیہ کے زمانے میں حضور ﷺ کے ساتھ مدینہ آئے۔ پھر میں اور حضور ﷺ کے غلام حضرت رَباح ؓ دونوں حضور ﷺ کے اُونٹوں کو لے کر باہر نکلے اور میں حضرت طلحہ بن عبید اللہ ؓ کا گھوڑا لے کر نکلا تاکہ اس کو بھی ان اُونٹوں کے ساتھ چرا لائوں اور پانی پلا لائوں۔ ابھی صبح ہو چکی تھی لیکن کچھ اندھیرا باقی تھا کہ عبد الرحمن بن عیینہ نے حضور ﷺ کے اُونٹوں کو (کافروں کے مجمع کے ساتھ) لوٹ لیا اور اُونٹوں کے چرواہے کو قتل کر دیا، اور اپنے گھوڑے سوار ساتھیوں سمیت ان اونٹوں کو ہانک کر لے گیا۔ میں نے کہا: اے رَباح! تم اس گھوڑے پر بیٹھ جائو اور حضرت طلحہ بن عبیداللہ کو یہ گھوڑا جا کر دے دو، اور حضور ﷺ کو بتا دو کہ ان کے اُونٹو ں کو لوٹ کر لے گئے ہیں۔ میں نے ایک پہاڑی پر چڑھ کر مدینہ کی طرف منہ کیا اور تین مرتبہ زور سے یہ آواز لگائی: یَاصَبَاحَاہْ! (اے لوگو! دشمن نے لوٹ لیا ہے، مدد کے لیے آئو)۔ پھر میں اپنی تلوار اور تیر لے کر ان کافروں کا پیچھا کرنے لگا اور تیر چلا کر اُن کے سواری کے جانوروں کو مارنے لگا۔ اور مجھے ان پر تیر چلانے کا موقع اس وقت ملتا جب گھنے درخت آجاتے۔ جب کوئی سوار میری طرف واپس ہوتا تو میں کسی درخت کی آڑ میں بیٹھ جاتا اور تیر چلاتا۔ چناںچہ جو سوار بھی میری طرف واپس آیا میں نے اس کے جانور کو ضرور زخمی کیا۔ میں اُن کو تیر مارتا جاتا تھا اور یہ شعر پڑھتا جاتا تھا: أَنَا ابْنُ الْأَکْوَعِ وَالْیَوْمُ یَوْمُ الرُّضَّعِ میں اکوع کا بیٹا (سلمہ)ہوں۔ آج کا دن کمینوں (کی ہلاکت) کا دن ہے۔