حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
دیے۔ جب اتنی دور پہنچ گئے جہاں سے حضرت کو جابر کو آواز سنائی دے، تو حضرت مالک نے بلندآواز سے کہا: اے ابو عبد اللہ! آپ سوار ہوجائیں کیوں کہ اللہ نے آپ کو سواری دی ہے۔ حضرت جابر حضرت مالک کامقصد سمجھ گئے (کہ حضرت مالک چاہتے ہیں کہ حضرت جابر بلند آواز سے جواب دیں تاکہ جماعت کے تمام لوگ سن لیں )۔ اس پر حضرت جابر نے بلند آواز سے جواب دیا کہ میں نے اپنی سواری کو ٹھیک حالت میں رکھا ہوا ہے اور مجھے اپنی قوم سے سواری لینے کی ضرورت نہیں، لیکن میں نے حضور ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جس آدمی کے دونوں قدم اللہ کے راستہ میں غبار آلود ہوجائیں گے اللہ تعالیٰ اسے دوزخ کی آگ پر حرام کر دیں گے۔ یہ سنتے ہی تمام لوگ اپنی سواریوں سے کود کر نیچے اُتر آئے۔ میں نے کبھی لوگوں کو اس دن سے زیادہ تعداد میں پیدل چلتے ہوئے نہیں دیکھا۔ 1 ابو یعلیٰ کی روایت میں یہ ہے کہ حضرت جابر ؓ نے فرمایا: میں نے حضور ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ جس بندے کے دونوں قدم اللہ کے راستے میں غبار آلود ہوجائیں گے اللہ تعالیٰ اُن دونوں قدموں پر آگ کو حرام فرما دیں گے۔یہ سنتے ہی حضرت مالک بھی اور تمام لوگ بھی اپنی سواریوں سے نیچے اُتر کر پیدل چلنے لگ پڑے اور کسی دن بھی لوگوں کو اس دن سے زیادہ تعداد میں پیدل چلتے ہوئے نہیں دیکھا گیا۔ 2اللہ کے راستہ میں نکل کر خدمت کرنا حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ ہم لوگ حضورِ اَقدس ﷺ کے ساتھ ایک سفر میں تھے۔ہم لوگوں میں سے کچھ لوگوں نے روزہ رکھا ہوا تھا اور کچھ بغیر روزے کے تھے۔ ہم لوگوں نے ایک جگہ پڑائو ڈالا۔ اس دن گرمی بہت زیا دہ تھی۔ ہم میں سب سے زیادہ سایہ والا وہ تھا جس نے چادر سے سایہ کیا ہوا تھا، بعض لوگ اپنے ہاتھ کے ذریعہ دھوپ سے بچائو کر رہے تھے۔ پڑائو ڈالتے ہی روزے دار تو گر گئے اور جن کا روزہ نہیں تھا انھوں نے کھڑے ہوکر خیمے لگائے اور سواریوں کو پانی پلایا۔ اس پر حضور ﷺ نے فرمایا: جنھوں نے روزہ نہیں رکھا وہ آج سارا ثواب لے گئے۔3 حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ ہم لوگ حضورِ اَقدس ﷺ کے ساتھ تھے۔ ہم میں سے سب سے زیادہ سائے والا وہ تھا جو اپنی چادر سے سایہ کر رہا تھا۔ جنھوں نے روزہ رکھا ہوا تھا وہ تو کچھ نہ کرسکے اور جنھوں نے روزہ نہیں رکھا تھا انھوں نے سواریوں کو (پانی پینے اور چرنے کے لیے) بھیجا اور خدمت والے کام کیے اور مشقت والے بھاری بھاری کام کیے۔ یہ دیکھ کر حضور ﷺ نے فرمایا: جن لوگوں نے روزہ نہیں رکھا وہ آج سارا ثواب لے گئے۔ 1 حضرت ابو قِلابہؓ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ کے کچھ صحابہ ؓ ایک سفر سے واپس آکر اپنے ایک ساتھی کی بڑی تعریف کرنے لگے۔ چناںچہ انھوں نے کہا کہ ہم نے فلا نے جیسا کوئی آدمی کبھی نہیں دیکھا۔ جب تک یہ چلتے رہتے قرآن پڑھتے رہتے