حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہیں۔3 حضرت ابنِ سیرین بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ نے خط لکھا کہ حضرت براء بن مالک ؓکو مسلمانوں کے کسی لشکر کا ہرگز امیر نہ بنانا، کیوںکہ یہ ہلاکت ہی ہلاکت ہیں، اپنی جان کی بالکل پروا نہیں کرتے ہیں۔ امیر بن کر یہ مسلمانوں کو بھی اُن جگہوں میں لے جائیں گے جہاں ہلاکت کا خطرہ زیادہ ہوگا۔ 4حضرت ابو محجن ثقفی ؓ کی بہادری حضرت ابنِ سیرین بیان کرتے ہیں کہ حضرت ابو محجن ثقفی ؓکو شراب پینے کی وجہ سے کوڑے لگا کر تے تھے۔ جب بہت زیادہ پینے لگے تو مسلمانوں نے انھیں باندھ کر قید کر دیا۔ جب جنگِ قادسیّہ کے دن یہ مسلمانوں کو دشمن سے لڑ تے ہوئے دیکھ رہے تھے تو انھیں یہ محسوس ہوا کہ مشرکوں نے مسلمانوں کو بھاری نقصان پہنچایاہے۔ تو انھوں نے (مسلمانوں کے امیر) حضرت سعد ؓ کی اُمّ ولد یا اُن کی بیوی کے پاس پیغام بھیجا کہ ابو محجن یہ کہہ رہا ہے کہ اسے جیل خانہ میں سے رہا کر دو اور اسے یہ گھوڑا اور یہ ہتھیار دے دو۔ وہ جا کر دشمن سے جنگ کرے گا اور پھر وہ تمام مسلمانوں سے پہلے تمہارے پاس واپس آجائے گا تم اسے پھر جیل خانہ میں باندھ دینا۔ ہاں! اگر ابو محجن وہاں شہید ہو گیا تو پھر اور بات ہے۔ اور یہ اَشعار پڑھنے لگے : کَفٰی حُزْنًا أَنْ تَلْتَقِيَ الْخَیْلُ بِالْقَنَا وَأُتْرَکَ مَشْدُوْدًا عَلَيَّ وَثَاقِیًا رنج وغم کے لیے اتنا کافی ہے کہ سوار تو نیزے لے کر لڑ رہے ہیں اور مجھے بیڑیوں میں باندھ کر جیل خانہ میں چھوڑ دیا گیا ہے۔ إِذَا قُمْتُ عَنَّانِيَ الْحَدِیْدُ وَغُلِّقَتْ مَصَارِعُ دُوْنِيْ قَدْ تُصِمُّ الْمُنَادِیَا جب میں کھڑا ہوتا ہوں تو لوہے کی بیڑیاں میرے قدم روک لیتی ہیں، اور میرے شہید ہونے کے تمام دروازے بند کر دیے گئے ہیں، اور میری طرف سے پکارنے والے کو بہرا کر دیا گیا ہے۔ اس باندی نے جا کر حضرت سعد ؓ کی بیوی کو ساری بات بتائی۔ چناںچہ حضرت سعدکی بیوی نے اُن کی بیڑیاں کھول دیں اور گھر میں ایک گھوڑا تھا وہ اُن کو دے دیا اور ہتھیار بھی دے دیے۔ تو گھوڑے کو ایڑ لگاتے ہوئے نکلے اور مسلمانوں سے جا ملے۔ وہ جس آدمی پر بھی حملہ کرتے اسے قتل کر دیتے اور اس کی کمر توڑ دیتے۔ جب حضرت سعد نے اُن کو دیکھا تو ان کو