حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بِبَطْنِ مَکَّۃَ لَمَّا أَسْلَمُوْا زُوْلُوْا قریش کے چند نوجوا ن مسلمان ہوگئے تھے، ان میں یہ رسول (ﷺ ) بیٹھے ہوئے تھے، تو اُن میں سے مکہ میں ایک نوجوان نے کہا تھا: (اے کافرو!) سامنے سے ہٹ جاؤ۔ تو حضور ﷺ نے اپنی آستین سے مجمع کی طرف اِشارہ کیا تاکہ لوگ اسے غور سے سنیں۔ راوی کہتے ہیں: حضرت بُجَیربن زُہیر ؓ نے اپنے بھائی کعب بن زُہیر بن ابی سلمیٰؓ کو ایک خط لکھاتھا جس میں وہ اپنے بھائی کو ڈرا رہے تھے اور ان کو اِسلام کی دعوت دے رہے تھے۔ اور اس خط میں یہ اَشعار بھی لکھے تھے: مَنْ مُّبْلِغٌ کَعْبًا فَھَلْ لَکَ فِي الَّتِيْ تَلُوْمُ عَلَیْھَا بَاطِلاً وَّھِيَ أَحْزَمٗ کعب کو میری جانب سے یہ پیغام کون پہنچائے گا کہ کیا اسے اس دین میں داخل ہونے کا شوق ہے جس کے بارے میں تو ناحق ملامت کرتا ہے، حالاں کہ وہی دین زیادہ مضبوط اور قابلِ اعتماد ہے۔ إِلَی اللّٰہِ لاَ الْعُزّٰی وَلاَ اللاَّتِ وَحْدَہٗ فَتَنْجُوْا إِذَا کَانَ النَّجَائُ وَتَسْلَمٗ اگر تم نجات حاصل کرنا چاہتے ہو تو لات وعُزّی کو چھوڑ کر ایک اللہ کی طرف آجائو، نجات پالو گے اور محفوظ ہوجائو گے۔ لَدٰی یَوْمٍ لاَ یَنْجُوْ وَلَیْسَ بِمُفْلِتٍ مِنَ النَّارِ إِلاَّ طَاھِرُ الْقَلْبِ مُسْلِمٗ تم اس دن نجات پالوگے جس دن پاک دل مسلمان کے علاوہ کوئی بھی نہ نجات پاسکے گا اور نہ آگ سے خلاصی حاصل کرسکے گا۔ فَدِیْنُ زُھَیْرٍ وَھُوَ لاَ شَيْئَ بَاطِلٌ وَدِیْنُ أَبِيْ سُلْمٰی عَلَيَّ مُحَرَّمٗ ہمارے والد زُہیر کادین کچھ بھی نہیں ہے اور وہ باطل ہے اور(ہمارے دادا) ابو سلمی کادین میرے لیے حرام ہے۔1حضرت خالد بن ولید ؓ کا اہلِ فارس کے نام خط حضرت ابو وائل ؓفرماتے ہیں کہ حضرت خالد بن ولید ؓ نے اہلِ فارس کو اِسلام کی دعوت دینے کے لیے یہ خط لکھا: بسم اللہ الرحمن الرحیم خالد بن ولید کی جانب سے رُستم اور مہران اور فارس کے سرداروں کے نام۔ جس نے ہدایت کا اتباع کیا اس پر سلام ہو۔ اَما بعد! ہم تمہیں اِسلام کی دعوت دیتے ہیں۔ اگر تم اِسلام لانے سے اِنکار کرتے ہو تو ماتحت ہوکر رعیّت بن کر جزیہ دو۔ اور اگر تم جزیہ دینے سے بھی اِنکار کرتے ہو تو میرے ساتھ ایک ایسی جماعت ہے جو اللہ کے راستہ کی موت کو ایسے