حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہے کہ یہ آپ کے بھتیجے ہیں اور تمام لوگوں سے زیادہ آپ کے محبوب ہیں، تو ہم نے بھی ان کی وجہ سے اپنے قریب اور دور کے تمام رشتہ داروں سے تعلقات توڑ لیے ہیں ۔اور ہم اس بات کی گواہی دے رہے ہیں کہ یہ اللہ کے رسول ہیں، اللہ نے ان کو اپنے پاس سے بھیجا ہے، یہ جھوٹے نہیں ہیں ،اور جو کلام یہ لائے ہیں وہ انسانوں کے کلام سے ملتا جلتا نہیں ہے۔ باقی آپ نے جو یہ کہا ہے کہ آپ ان کے بارے میں ہم سے تب مطمئن ہوں گے جب آپ ہم سے پختہ عہد لے لیں گے، تو حضورﷺ کے لیے ہم سے جو بھی کوئی پختہ عہد لینا چاہیں ہمیں اس سے انکار نہیں ہے۔ لہٰذا آپ جو عہد لینا چاہتے ہیں لے لیں۔اور پھر حضورﷺکی طرف متوجہ ہو کر عرض کیا: یارسول اللہ! اپنی ذات کے لیے آپ جو عہد ہم سے لینا چاہیںلے لیں اور اپنے ربّ کے لیے جو شرطیں ہم پر لگانا چاہیں لگالیں۔ آگے حدیث میں ان حضرات کے بیعت ہونے کا پورا قصہ مذکور ہے۔ 1حضور ﷺ کا بازار جاکر دعوت کو پیش کرنا حضرت ربیعہ بن عِبَاد ؓ جو قبیلہ بنی دِیل کے ہیں، جنھوں نے جاہلیت کا زمانہ پایا تھا اور مسلمان ہوگئے تھے۔ وہ فرماتے ہیں: میں نے حضورﷺ کو زمانۂ جاہلیت میں بازار ِذِی المجاز میں دیکھا کہ آپ فرمارہے تھے: اے لوگو! لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ کہو ، کا میاب ہوجاؤ گے۔ اور لوگ آپ کے اِرد گرد جمع تھے اور آپ کے پیچھے ایک روشن چہرے والا بھینگا آدمی تھا جس کی دو زلفیں تھیں اور وہ یہ کہہ رہا تھا (نَعُوْذُ بِاللّٰہِ!) کہ یہ بے دین اور جھوٹا آدمی ہے۔ جہاں بھی آپ تشریف لے جاتے وہ آپ کے پیچھے ہوتا ۔میں نے اس آدمی کے بارے میں پوچھا (کہ یہ کون ہے؟) لوگوں نے بتایا کہ ان کا چچا ابو لہب ہے۔ 1 ایک روایت میں یہ بھی ہے کہ آپ ابولہب سے بھاگتے تھے اور وہ آپ کا پیچھا کرتا تھا۔ اور ایک روایت میں یہ ہے کہ لوگ آپ پر ٹوٹے پڑتے تھے۔ لوگوں میں سے میںنے کسی کو (آپ کے سامنے) بولتے ہوئے نہیں دیکھا اور آپ مسلسل دعوت دیتے جاتے تھے، خاموش نہیں ہوتے تھے ۔ 2 حضرت طارق بن عبداللہؓ فرماتے ہیں کہ میں بازارِ ذِی المجاز میں تھا کہ اچانک ایک نوجوان آدمی گزرا جس نے سرخ دھار یوں والا جوڑا پہنا ہوا تھا اور وہ یہ کہہ رہا تھا: اے لوگو ! لاَ إِلٰہَ إِلاَّاللّٰہُ کہو، کامیاب ہوجاؤگے۔ اور اس کے پیچھے ایک آدمی تھا جس نے اس نوجوان کی اِیڑیوں اور پنڈلیوں کو زخمی کررکھا تھا اور وہ کہہ رہا تھا کہ اے لوگو! یہ جھوٹا ہے ، اس کی بات مت مانو۔ میں نے پوچھا :یہ کون ہے؟ کسی نے کہا :یہ بنی ہاشم کا نوجوان ہے جو اپنے آپ کو اللہ کا رسول بتاتا ہے اور دوسرا اس کا چچاعبدالعزّٰی (ابولہب) ہے۔ آگے حدیث اور بھی ہے۔1 بنی مالک بن کِنانہ کے ایک آدمی بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضورﷺ کو بازارِ ذِی المجاز میں پھرتے ہوئے دیکھا،آپ