حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میں حاضر ہو کر عرض کیا کہ میں آپ سے اس بات پر بیعت ہوتا ہوں کہ مجھے اچھی لگے یابری لگے میں آپ کی ہر بات سنوں گا اور مانوں گا۔ آپ نے فرمایا: کیا تم اس طرح کرسکتے ہو؟ اس طرح نہ کہو، بلکہ یوں کہو جو بات میرے بس میں ہو گی (اسے سنوں گا اور مانوں گا)۔ تو میں نے کہا:جو بات میرے بس میںہوگی۔ چناںچہ آپ نے مجھے اس پر بھی بیعت فرمایا اور مسلمانوں کی خیر خواہی پر بھی بیعت فرمایا۔ 1 ’’ابوداؤد‘‘ اور’’ نسائی‘‘ میں یہ حدیث اس طرح سے ہے کہ حضرت جریر ؓ فرماتے ہیں کہ میں حضور ﷺ سے ہر بات سننے اور ماننے پر اور ہر مسلمان سے خیر خواہی کرنے پر بیعت ہوا۔ چناںچہ جب یہ کوئی چیز بیچتے یا خریدتے تو اگلے آدمی سے یہ کہہ دیتے کہ ہم نے تم سے جو چیز لی ہے وہ ہمیں اس سے زیادہ پسند ہے جو ہم نے تم کو دی ہے، اب تمہیں اختیار ہے (یہ سودا کرو یا نہ کرو)۔ 2 حضرت ابنِ عمر ؓ فرماتے ہیں کہ جب ہم لوگ حضور ﷺ سے ہر بات سننے اور ماننے پر بیعت ہوتے تھے تو آپ یہ فرمادیا کرتے کہ یوں کہو کہ جو بات میرے بس میں ہوگی ۔3 حضرت عتبہ بن عبد ؓ فرماتے ہیں کہ میں حضور ﷺ سے سات دفعہ بیعت ہوا، پانچ مرتبہ بات ماننے پر اور دو مرتبہ محبت کرنے پر۔4 حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ میں اپنے اس ہاتھ سے حضور ﷺ سے اس بات پر بیعت ہوا ہوں کہ جہاں تک مجھ سے ہوسکے گا میں ہر بات سنا کروں گا اور مانا کروں گا۔5عورتوں کا بیعت ہونا حضرت اُمِّ عطیہ ؓ فرماتی ہیں کہ جب حضور ﷺ مدینہ تشریف لائے توآپ نے اَنصار کی عورتوںکو ایک گھر میں جمع کیا، پھر ان کے پاس حضرت عمر بن خطاب ؓکو بھیجا۔ انھوں نے دروازے پر کھڑے ہوکر ان عورتوں کو سلام کیا، ان عورتوں نے سلام کا جواب دیا۔ حضرت عمرنے کہا: میں رسول اللہ ﷺ کا قاصد بن کر تمہارے پاس آیا ہوں۔ ان عورتوںنے کہا: خوش آمدید ہو رسول اللہ ﷺکو اور آپ کے قاصد کو۔ حضرت عمر نے پوچھا: کیا تم ان باتوں پر بیعت ہوتی ہو کہ اللہ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیں کرو گی، چوری نہیں کروگی، زنا نہیں کرو گی، اپنی اولاد کو قتل نہیں کروگی، نہ کوئی بہتان لاؤ گی جس کو تم نے اپنے ہاتھوں اور پیروں کے درمیان باندھ کر کھڑا کیا ہو اور کسی نیکی کے کام میں نافرمانی نہیں کرو گی؟ ان عورتوں نے کہا: جی ہاں۔ حضرت عمرنے دروازے کے باہر سے اپنا ہاتھ بڑھایا اور ان عورتوں نے اندر سے اپنے ہاتھ بڑھائے (لیکن حضرت عمر کا ہاتھ کسی عورت کے ہاتھ کو نہیں لگا)۔ پھر حضرت عمرنے کہا: اے اللہ! تو گواہ ہوجا۔ پھر