حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بیعت فرمالیں۔ آپ نے فرمایا: ہجرت تو اہلِ ہجرت کے ساتھ ختم ہوگئی۔ اور صفحہ ۳۲۴ حضرت جریر ؓ کی حدیث گزر چکی ہے جس میں یہ ہے کہ تم شرک سے بالکل بچ کر رہوگے۔اور’’ بیہقی‘‘میں حضرت جریر ؓ کی روایت میں یہ ہے کہ تم مؤمنوں کی خیر خواہی کروگے اور مشرکوں کو چھوڑ دوگے۔ 3 حضرت حارث بن زِیاد ساعدی ؓکہتے ہیں کہ میں غزوۂ خندق کے دن حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہواآپ لوگوں کو ہجرت پر بیعت فرمارہے تھے۔ میں یہ سمجھا کہ سب لوگوں کو (مدینہ والوںکو بھی اور باہر والوںکو بھی) اس بیعت کے لیے بلایا جارہا ہے۔ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! اسے ہجرت پر بیعت فرمالیں۔ آپ نے فرمایا: یہ کون ہے ؟ میں نے کہا:یہ میرے چچازاد بھائی حَوْط بن یزیدیا یزید بن حَوْط ہیں۔ آپ نے فرمایا:میںتم (انصارِ مدینہ)کو (ہجرت پر) بیعت نہیں کرتا ہوں۔ لوگ تمہارے پاس ہجرت کرکے آتے ہیں تم کو لوگوں کے پاس ہجرت کرکے نہیں جانا ہے۔ قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے! جو بھی مرتے دم تک اَنصار سے محبت کرے گا وہ اللہ کا محبوب بن کر مرے گا،اور جو مرتے دم تک اَنصار سے بغض رکھے گاوہ اللہ کا مبغوض بن کر مرے گا۔ 1 حضرت ابو اُسید ساعدی ؓ فرماتے ہیں کہ خندق کی کھدائی کے موقع پر لوگ حضور ﷺ کی خدمت میں آکر ہجرت پر بیعت ہو رہے تھے۔ جب آپ (بیعت سے) فارغ ہوگئے تو فرمایا: اے جماعتِ اَنصار! تم ہجرت پر بیعت نہ ہو، کیوں کہ لوگ ہجرت کرکے تمہارے پاس آتے ہیں۔ جو اَنصار سے محبت کرتے ہوئے مرے گا وہ اللہ کا محبوب بن کر اللہ کے سامنے حاضرہوگا، اور جو اَنصار سے بغض رکھتے ہوئے مرے گا وہ اللہ کا مبغوض بن کر اللہ کے سامنے حاضر ہوگا۔2نصرت پر بیعت ہونا حضرت جابر ؓ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ نے مکہ میں دس سال اس طرح گزارے کہ آپ لوگوں کے پاس حج کے موقع پر اُن کی قیام گاہوں میں عُکاظ اور مَجَنّہ کے بازاروں میں جایا کرتے تھے اور اُن سے فرماتے: کون مجھے ٹھکانا دے گا اور کون میری مدد کرے گا؟ تاکہ میں اپنے ربّ کا پیغام پہنچا سکوںاور اسے (اس کے بدلہ میں) جنت ملے گی۔چناںچہ آپ کو کوئی آدمی ایسا نہ ملتا جو آپ کو ٹھکانا دے اور آپ کی مدد کرے (بلکہ آپ کی مخالفت اس حد تک پھیل گئی تھی کہ )کوئی آدمی یمن یامُضَرسے (مکہ کے لیے) روانہ ہونے لگتا تو اس قوم کے لوگ اور اس کے رشتہ دار اس کے پاس آکر اسے کہتے کہ قریش کے نوجوان سے بچ کر رہنا کہیں وہ تمہیں فتنہ میں نہ ڈال دے۔ اور آپ لوگوں کی قیام گاہوں کے درمیان میں سے گزرتے تو لوگ آپ کی طرف انگلیوں سے اشارہ کرتے، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے یثرِب سے ہمیں آپ کے پاس بھیج دیا۔ ہم آپ کو ٹھکانا دینے کے لیے تیار ہوگئے اور ہم نے آپ کی تصدیق کی۔ پھر ہمارے آدمی ایک ایک کرکے حضور