حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت عوف اَنصاری ؓ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ نے فرمایا: اے اللہ! اَنصار کی اور اَنصار کے بیٹوں کی اور اَنصار کے غلاموں (یا پڑوسیوں) کی مغفرت فرما۔ 3 حضرت عثمان ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ ایمان یمن والوں کا ہے اور ایمان قبیلہ قحطان میں ہے۔ (قحطان یمن کے ایک بادشاہ ہیں تمام اَنصار اور یمن والوںکا نسب ان سے جا ملتا ہے) اور دل کی سختی عدنان کی اولاد میں ہے اور حِمْیَر قبیلہ عرب کا سر اور عرب کے سردار ہیں اور مَذْحَج قبیلہ عرب کے سر اور ان کے بچاؤ کا سامان ہیں، اور اَزد قبیلہ عرب کا کندھا اوران کا سر ہیں ( کندھے کی طرح تمام اہم کاموں کابوجھ اٹھاتے ہیں) اور ہمدان قبیلہ عرب کاکندھا اور چوٹی ہیں۔ اے اللہ! اَنصار کو عزّت عطا فرما جن کے ذریعہ سے اللہ نے دین کو قائم فرمایا، اور جنھوں نے مجھے ٹھکانا دیا اور میری نصرت کی اور میری حمایت کی۔ اور یہ میرے دنیا میں ساتھی ہیں اور آخرت میں میری جماعت ہیں، اور یہ لوگ میری اُمت میں سے جنت میں سب سے پہلے داخل ہوں گے۔ 4 حضرت عثمان بن محمد بن زُبیری کہتے ہیں کہ حضرت ابو بکر صدیق ؓ نے اپنے ایک خطبہ میں فرمایا کہ ہماری اور اَنصار کی مثال ایسی ہے جیسے کہ اس شاعر نے ان اَشعار میں کہاہے : جَزَی اللّٰہُ عَنَّا جَعْفَرًا حِیْنَ أَشْرَفَتْ بِنَا نَعْلُنَا لِلْوَاطِئِیْنَ فَزَلَّتٖ اللہ ہماری طرف سے جعفر کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ ان لوگوں نے اس وقت ہماری مدد کی جب ہماری جوتیوں نے پھسل کر ہمیں روندنے والوں کے سامنے لا ڈالا تھا۔ أَبَوْا أَنْ یَّمَلُّوْنَا وَلَوْ أَنَّ أُمَّنَا تُلَا قِي الَّذِيْ یَلْقَوْنَ مِنَّا لَمَلَّتٖ وہ لوگ ہم سے بالکل نہ اُکتائے، ان لوگوں نے ہماری وجہ سے جو تکلیفیں اٹھائیں اگر ہماری ماں کو وہ اٹھانی پڑجاتیں تو وہ بھی (ہم سے) اُکتا جاتی ۔ 1خلافت کے بارے میں اَنصار ؓ کا اِیثار حضرت حُمید بن عبدالرحمن حِمْیَرِی کہتے ہیں کہ جس وقت حضور ﷺ کا انتقال ہوا اس وقت حضرت ابو بکر ؓ مدینہ کے آخری کنارے میں (اپنے گھر گئے ہوئے) تھے۔ چناںچہ وہ آئے اور حضور ﷺ کے چہرہ ٔاَنور سے چادر ہٹا کر کہا: میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں! آپ زندگی میں بھی اور وفات کے بعد بھی کیا ہی عمدہ اور پاکیزہ ہیں۔ ربِّ کعبہ کی قسم! محمد ﷺ دنیا سے تشریف لے جاچکے۔ (اَنصار کے سقیفہ بنو ساعدہ میں خلافت کے بارے میں مشورہ کے لیے جمع ہونے کی