حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کہ حضرت عیسیٰ ؑ نے اپنے حواریوں کو اسی چیز کی دعوت دی تھی جس کی میں تم کو دعوت دینے لگا ہوں۔ (یعنی ان کو دعوت دینے کے لیے دُور اور نزدیک بھیجنا چاہتا تھے) چناں چہ ان میں سے جس کی تشکیل دُور کی ہوئی اس نے اس کو ناگوار سمجھا (اور جن کی تشکیل نزدیک کی ہوئی وہ تیار ہوگئے)۔ حضرت عیسیٰ بن مریم ؑ نے اللہ عزّوجل سے اس کی شکایت کی، چناں چہ اگلے دن ان میں سے ہر آدمی اس قوم کی زبان میں بات کررہاتھا جس قوم کی طرف اس کی تشکیل ہوئی تھی۔ اس پر عیسیٰ ؑ نے ان حواریوں سے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے تم لوگوں کے لیے یہ کام ضروری قرار دے دیا ہے اس لیے اب تم اسے ضرور کرو۔ حضورﷺ کے صحابہ ؓ نے عرض کیا: یا رسول اللہ ! ہم آپ کی طرف سے (آپ کا دین تمام انسانوں تک) پہنچائیں گے۔ آپ ہمیں جہاں چاہیں بھیج دیں۔ چناں چہ حضورﷺ نے حضرت عبداللہ بن حذافہ ؓ کو کسریٰ کے پاس بھیجا، اور سَلِیط بن عمرو ؓ کو یمامہ کے نواب ہَو ْزَہ بن علی کے پاس بھیجا، اور علاء بن حضرمی ؓ کو ہَجَر کے راجہ منذر بن ساویٰ کے پاس بھیجا، اور عمرو بن العاص ؓ کو عمان کے دو بادشاہوں جَیْفر اور عَبّاد کے پاس بھیجا جو جُلَندیٰ کے بیٹے تھے، اور دِحیہ کلبی ؓ کو قیصر کے پاس بھیجا، اور شجاع بن وہب اسدی ؓ کو منذر بن حارث بن ابی شمر غسّانی کے پاس بھیجا ،اور عمرو بن اُمیہ ضمری ؓ کو نجاشی کے پاس بھیجا ۔ علاء بن حضرمی کے علاوہ باقی تمام حضرات حضورﷺ کے انتقال سے پہلے واپس آگئے، علاء بن حضرمی حضورﷺ کے انتقال کے وقت بحرین میں تھے ۔1 حافظ ابنِ حجر فرماتے ہیں کہ اصحاب سیرنے یہ اضافہ بھی کیا ہے کہ حضورﷺ نے مہاجر بن ابی اُمیَّہؓ کو حارث بن عبدِ کُلال کے پاس بھیجا، اور جریر ؓ کو ذی الکلاع کے پاس بھیجا، اور سائب ؓ کو مسیلمہ کے پاس بھیجا، اور حاطب بن ابی بلتعہ ؓ کو مقوقس کے پاس بھیجا ۔2 حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ نے اپنے انتقال سے پہلے کسریٰ اور قیصر اور نجاشی اور ہرسرکش متکبر بادشاہ کو خطوط بھیجے جن میں ان کو اللہ عزّوجل کی طرف دعوت دی، اور یہ وہ نجاشی نہیں جن کی آپ نے نمازِ جنازہ پڑھی تھی ۔3 حضرت جابر ؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ نے اپنے انتقال سے پہلے کسریٰ اور قیصر اور ہر ظالم اور سرکش بادشاہ کو (دعوت کے) خطوط بھیجے تھے۔ 4حضورﷺ کا شاہِ حبشہ حضرت نجاشی کے نام مکتوبِ گرامی حضورﷺ نے حضرت عمرو بن اُمیَّہ ضمری ؓ کے ہاتھ حضرت جعفر بن ابی طالبؓ اور اُن کے ساتھیوں کے بارے میں نجاشی کے نام یہ خط بھیجا: