حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اللہ تبارک وتعالیٰ کا نبی کریمﷺ کے صحابہؓ کے بارے میں فرمان ۱۔ {لَقَدْ تَّابَ اللّٰہُ عَلَی النَّبِیِّ وَالْمُہٰجِرِیْنَ وَالْاَنْصَارِ الَّذِیْنَ اتَّبَعُوْہُ فِیْ سَاعَۃِ الْعُسْرَۃِ مِنمْ بَعْدِ مَا کَادَ یَزِیْغُ قُلُوْبُ فَرِیْقٍ مِّنْہُمْ ثُمَّ تَابَ عَلَیْْہِمْط اِنَّہُ بِہِمْ رَئُ وْفٌ رَّحِیْمٌ O وَّعَلَی الثَّلٰـثَۃِ الَّذِیْنَ خُلِّفُوْاط حَتّٰی اِذَا ضَاقَتْ عَلَیْْہِمُ الْاَرْضُ بِمَا رَحُبَتْ وَضَاقَتْ عَلَیْْہِمْ اَنْفُسُہُمْ وَظَنُّوْا اَنْ لاَّ مَلْجَاَ مِنَ اللّٰہِِ اِلاَّ اِلَیْْہِط ثُمَّ تَابَ عَلَیْْہِمْ لِیَتُوْبُوْا ط اِنَّ اللّٰہََ ہُوَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُO}1 اللہ مہربان ہوا نبی پر، اور مہاجرین اور انصار پر جو ساتھ رہے نبی کے مشکل کی گھڑی میں بعد اس کے کہ قریب تھا کہ دل پھر جائیں بعضوں کے ان میں سے، پھر مہربان ہوا ان پر، بے شک وہ ان پر مہربان ہے رحم کرنے والا۔ اور ان تین شخصوں پر جن کو پیچھے رکھا تھا، یہاں تک کہ جب تنگ ہوگئی اُن پر زمین باوجود کشادہ ہونے کے اور تنگ ہوگئیں اُن پر اُن کی جانیں اور سمجھ گئے کہ کہیں پناہ نہیں اللہ سے مگر اسی کی طرف ، پھر مہربان ہوا ان پر تاکہ وہ پھر آئیں ،بے شک اللہ ہی ہے مہربان رحم والا۔ ۲۔ {لَقَدْ رَضِیَ اللّٰہُ عَنِ الْمُؤْمِنِیْنَ اِذْ یُبَایِعُوْنَکَ تَحْتَ الشَّجَرَۃِ فَعَلِمَ مَا فِیْ قُلُوْبِہِمْ فَاَنْزَلَ السَّکِیْنَۃَ عَلَیْْہِمْ وَاَثَابَہُمْ فَتْحًا قَرِیْبًا O وَمَغَانِمَ کَثِیْرَۃً یَّاْخُذُوْنَہَا ط وَکَانَ اللّٰہُ عَزِیْزًا حَکِیْمًا O}2 تحقیق اللہ خوش ہوا ایمان والوں سے جب بیعت کرنے لگے تجھ سے اس درخت کے نیچے، پھر معلوم کیا جو اُن کے جِی میں تھا، پھر اتارا ان پر اطمینان اور انعام دیا ان کو ایک فتح نزدیک اور بہت غنیمتیں جن کو وہ لیں گے، اور ہے اللہ زبردست حکمت والا۔ ۳۔ { وَالسّٰبِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ مِنَ الْمُہٰجِرِیْنَ وَالْاَنْصَارِ وَالَّذِیْنَ اتَّبَعُوْہُمْ بِاِحْسَانٍ لا رَّضِیَ اللّٰہُُ عَنْہُمْ وَرَضُوْا عَنْہُ وَاَعَدَّ لَہُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ تَحْتَہَا الْاَنْہٰرُخٰلِدِیْنَ فِیْہَا اَبَدًا ط ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ O}3 اور جو لوگ قدیم ہیں سب سے پہلے ہجرت کرنے والے اور مدد کرنے والے اور جو ان کے پیرو ہوئے نیکی کے ساتھ، اللہ راضی ہوا ان سے اورو ہ راضی ہوئے اس سے، اور تیار کر رکھے ہیں واسطے ان کے باغ کہ بہتی ہیں نیچے ان کے نہریں ، رہا کریں ان ہی میں ہمیشہ ، یہ ہے بڑی کامیابی۔ ۴۔ {لِلْفُقَرآئِ الْمُہٰجِرِیْنَ الَّذِیْنَ اُخْرِجُوْا مِنْ دِیَارِہِمْ وَاَمْوَالِہِمْ یَبْتَغُوْنَ فَضْلًا مِّنَ اللّٰہِ وَرِضْوَانًا وَّیَنْصُرُوْنَ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ ط اُولٰٓئِکَ ہُمُ الصّٰدِقُوْنَO وَالَّذِیْنَ تَبَوَّؤُالدَّارَ وَالْاِیْمَانَ مِنْ قَبْلِہِمْ یُحِبُّوْنَ مَنْ ہَاجَرَ اِلَیْْہِمْ وَلَا یَجِدُوْنَ فِیْ صُدُوْرِہِمْ حَاجَۃً مِّمَّا اُوْتُوْا وَیُؤْثِرُوْنَ عَلٰی اَنْفُسِہِمْ وَلَوْ کَانَ بِہِمْ خَصَاصَۃٌط وَمَنْ یُّوْقَ شُحَّ نَفْسِہٖ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الْمُفْلِحُوْنَ O}1 واسطے ان مفلسوں وطن چھوڑنے والوں کے جو نکالے ہوئے آئے ہیں اپنے گھروں سے اور اپنے مالوں سے، ڈھونڈتے آئے ہیں اللہ کا فضل اور اس کی رضامندی، اور مدد کرنے کو اللہ کی اور اس کے رسول کی، وہ لوگ وہی ہیں سچے ۔اور جو لوگ جگہ پکڑ رہے ہیں اس گھر میں اور ایمان میں اُن سے پہلے سے وہ محبت کرتے ہیں اس سے جو وطن چھوڑ کر آئے اُن کے پاس، اور نہیں پاتے اپنے دل میں تنگی اس چیز سے جو