حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سب ایک دم سو گئے اور آپ نے ایسا اس لیے کیا کہ ایک دن پہلے عبداللہ بن اُبی نے جو ( فتنہ انگیز) بات کہی تھی لوگوں کو اس کے بارے میں بات کرنے کا موقع نہ ملے ۔ 1اللہ کے راستہ میں چلّہ پورا نہ کرنے والوں پر نکیر حضرت یزید بن ابی حبیب کہتے ہیں کہ ایک آدمی حضرت عمر بن خطّاب ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ حضرت عمر نے اس سے پوچھا: تم کہاں تھے؟ اس نے کہا: میں سرحد کی حفاظت کرنے گیا ہوا تھا۔ آپ نے پوچھا : تم نے وہاں کتنے دن لگائے؟ اس نے کہا: تیس دن۔ حضرت عمر نے فرمایا: تم نے چالیس دن کیوں نہیں پورے کر لیے۔2اللہ کے راستہ میں تین چلّے کے لیے جانا حضرت ابنِ جریج فرماتے ہیں کہ یہ بات مجھے ایسے شخص نے بتائی جسے میں سچا سمجھتا ہوں کہ حضرت عمر ؓ ( ایک رات مدینہ کی گلیوں میں) گشت کر رہے تھے کہ آپ نے ایک عورت کو یہ شعر پڑھتے ہوئے سنا: تَطَاوَلَ ھٰذَا اللَّیْلُ وَاسْوَدَّ جَانِبُہٗ وَأَرَّقَنِيْ أَنْ لَّا حَبِیْبَ أُلَاعِبُہٗ یہ رات لمبی ہوگئی ہے اور اس کے کنارے کالے پڑگئے، اور مجھے اس وجہ سے نیند نہیں آرہی ہے کہ میرا کوئی محبوب نہیں جس سے میں کھیلوں۔ فَلَوْلَا حِذَارُ اللّٰہِ لَا شَيْئَ مِثْلُہٗ لَزُعْزِعَ مِنْ ھٰذَا السَّرِیْرِ جَوَانِبُہٗ اگر اس اللہ کا ڈر نہ ہوتا جس کے مثل کوئی چیز نہیں ہے، تو اس تخت کے تمام کنارے حرکت کر رہے ہوتے۔ حضرت عمرنے اس سے پوچھا: تجھے کیا ہوا ہے؟ اس نے کہا کہ چند مہینوں سے میرا خاوند سفر میں گیا ہوا ہے اور میں اس کی بہت زیادہ مشتاق ہوچکی ہوں۔ حضرت عمر نے کہا: تیرا برائی کا ارادہ تو نہیں؟ اس عورت نے کہا: اللہ کی پناہ! حضرت عمر نے کہا: اپنے آپ کو قابو میں رکھو، میں ابھی اس کے پاس ڈاک کا آدمی بھیج دیتا ہوں۔ چناںچہ حضرت عمر نے اسے بلانے کے لیے آدمی بھیج دیا اور خود (اپنی بیٹی) حضرت حفصہ ؓ کے پاس آئے اور ان سے کہا: میں تم سے ایک بات پوچھنا چاہتا ہوں جس نے مجھے پریشان کر دیا ہے، تم میری وہ پریشانی دور کر دو۔ اور وہ یہ ہے کہ کتنے عرصہ میں عورت اپنے خاوند کی مشتاق ہوجاتی ہے؟ حضرت حفصہ نے اپنا سر جھکا لیا اور اُن کو شرم آگئی۔ حضرت عمر نے فرمایا: حق بات کو بیان کرنے سے اللہ نہیں شرماتے ہیں۔ حضرت حفصہ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا کہ تین مہینے ورنہ چار مہینے۔ اس پر حضرت عمر نے (تمام