حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جائیں اور تم نبی (کریم ﷺ) کو لے کر اپنے گھروں کو جاؤ؟ اللہ کی قسم! تم (نبی کی) جس ذاتِ اَقدس کو لے کر اپنے گھروں کو واپس جا رہے ہو وہ اس (مالِ غنیمت ) سے (ہزار درجہ) بہتر ہے جسے وہ لوگ لے کر واپس جا رہے ہیں۔ اَنصار نے کہا: یا رسول اللہ! ہم بالکل راضی ہیں۔ پھر آپ نے اُن سے فرمایا: تم (میرے بعد) اس بات کو پاؤگے کہ دوسروںکو تم پر (اِمارت اور دوسرے معاملات میں) بہت زیادہ ترجیح دی جائے گی۔ تم اللہ اور اس کے رسول سے ملنے تک یعنی موت تک صبر سے کام لینا، میں حوضِ (کوثر) پر (تمہارے انتظار میں) ہوںگا۔ حضرت انس ؓ فرماتے ہیں: لیکن اَنصار صبر نہ کرسکے ۔1 امام احمد نے حضرت انس ؓ کی حدیث میں یہ مضمون بھی بیان کیا ہے کہ حضور ﷺ نے (اَنصار سے) فرمایا: تم میرے لیے اندر کا کپڑا ہو اور باقی لوگ باہر کا۔ کیا تم اس بات پر راضی نہیں ہو کہ لوگ تو بکریاں اور اونٹ لے کر جائیں اور تم رسول اللہ(ﷺ) کو اپنے علاقہ میں لے کر جاؤ؟ اَنصار نے کہا: ہم بالکل راضی ہیں۔ آپ نے فرمایا: اَنصار تو میرے لیے معدہ کی طرح ہیں اور خاص کپڑوں کے صندوق کی طرح سے ہیں یعنی میرا ان سے خاص تعلق ہے۔ اگر لوگ ایک وادی میں چلیں اور اَنصار دوسری گھاٹی میں چلیں تو میں اَنصار کی گھاٹی میں چلوں گا، اگر ہجرت نہ ہوتی تو میںبھی اَنصار میں کا ایک آدمی ہوتا۔ 1حضراتِ اَنصار ؓ کی صفات حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ کے پاس بحرین سے مال آیا جس کے بارے میں مہاجرین اور اَنصار نے ایک دوسرے سے سنا۔ یہ حضرات حضور ﷺ کی خدمت میں تشریف لے گئے۔ آگے لمبی حدیث ہے جس میں یہ ہے کہ آپ نے اَنصار سے فرمایا: جہاں تک مجھے معلوم ہے تم لوگ جب جان لگانے کا وقت آتا ہے تو بہت زیادہ ہوجاتے ہو، اور جب کچھ ملنے کا وقت آتا ہے تو بہت کم ہوجاتے ہو (اس موقع پر پیچھے ہٹ جاتے ہو)۔ 2 حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ نے حضرت ابو طلحہ ؓ سے فرمایا: اپنی قوم کو میرا سلام کہنا اور انھیں بتا دینا کہ جہاں تک مجھے معلوم ہے وہ لوگ بڑے عفیف (پاک دامن) اور صابر ہیں۔ 3 حضرت انس ؓ فرماتے ہیںکہ جس بیماری میں حضور ﷺ نے انتقال فرمایا اس میں حضرت ابو طلحہ ؓ حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے، تو حضور ﷺ نے ان سے فرمایا: اپنی قوم (اَنصار) کو میرا سلام کہنا، کیوں کہ وہ لوگ بڑے عفیف اور صابر ہیں۔ 4 حضرت عبداللہ بن شدّاد ؓ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ حضرت سعد بن معاذ ؓ کے پاس تشریف لے گئے اور وہ حضرت سعد کی