حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کی ڈاڑھی پر بہہ رہے تھے۔2حضراتِ اَنصار ؓ کا دینی عزت پر فخر کرنا حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ قبیلہ اَوس اور قبیلہ خزرج ایک دوسرے پر فخر کرنے لگے۔ اَوس نے کہا: ہم میں سے وہ صحابی ہیں جن کو فرشتوں نے غسل دیا تھا وہ حضرت حنظلہ بن راہب ؓ ہیں۔ اور ہم میں سے وہ صحابی بھی ہیں جن کی (موت کی) وجہ سے عرش بھی ہل گیا تھا اور وہ حضرت سعد بن معاذؓ ہیں۔ اور ہم میں سے وہ صحابی بھی ہیں جن کی (لاش کی) حفاظت شہد کی مکھیوں کے ایک غول نے کی تھی اور وہ حضرت عاصم بن ثابت بن ابی افلح ؓ ہیں۔ اور ہم میں سے وہ بھی ہیں جن کی اکیلے کی گواہی دو آدمیوں کی گواہی کے برابر قرار دی گئی ہے اور وہ حضرت خزیمہ بن ثابت ؓ ہیں۔ (اس پر ) قبیلہ خزرج نے کہا: ہم میںسے چار آدمی ایسے ہیں جنھوں نے حضور ﷺ کے زمانے میں مکمل قرآن حفظ کرنے کی سعادت حاصل کی جو اُن کے علاوہ اور کسی کو حاصل نہ ہوسکی اور وہ (چار حضرات) یہ ہیں: حضرت زید بن ثابت، حضرت اُبی بن کعب، حضرت معاذ بن جبل اور حضرت ابو زید ؓ۔3حضراتِ اَنصار ؓ کا دنیاوی لذّ توں اور فانی سامان سے صبر کرنا اور اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ سے راضی ہونا حضرت عبداللہ بن رباح ؓ فرماتے ہیں: رمضان کے مہینے میں چند وفود حضرت معاویہ ؓ کی خدمت میں آئے۔ ان وفود میں، میں بھی تھا اور حضرت ابوہریرہ ؓ بھی تھے۔ ہم لوگ ایک دوسرے کے لیے کھانا تیارکیا کرتے تھے اور حضرت ابوہریرہ نے ہماری بہت دعوتیں کیں۔ ہاشم راوی کہتے ہیں کہ حضرت ابوہریرہ نے ہمیں اپنی قیام گاہ پر بہت زیادہ بلایا۔ ایک دفعہ میں نے (اپنے دل میں) کہا: کیا میں کھانا تیار کرکے ان سب کو اپنی قیام گاہ کی دعوت نہ دوں؟ چناںچہ میں نے کھانا تیار کروایا۔ عشاء میں حضرت ابوہریرہ سے میری ملاقات ہوئی تو میں نے اُن سے کہا: آج رات کھانے کی دعوت میرے ہاں ہے۔ انھوں نے کہا: کیا آج تم مجھ پر سبقت لے گئے؟ میں نے کہا: جی ہاں۔ میں نے سب کو اپنے ہاں بلایا، وہ سب میرے ہاں آئے تو حضرت ابوہریرہ نے فرمایا: اے جماعتِ انصار! کیا میں تمہیں تمہارا ہی قصہ نہ بتاؤں؟ پھر انھوں نے فتحِ مکہ کا قصہ ذکر کرتے ہوئے کہا: حضور ﷺ تشریف لائے اور آپ مکہ میں (فاتحانہ) داخل ہوئے۔ حضور ﷺ نے لشکر کے ایک حصہ پر حضرت زُبیر ؓ کو اور دوسرے حصہ پر حضرت خالد ؓ کو امیر بنا کر بھیجا اور غیر مسلح