حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مجھے اس بات پر ترس آیا کہ دنیا میں تھکادینے والی محنت کررہا ہے اور اتنے مجاہدے برداشت کررہا ہے ،لیکن مر کر پھر بھی دوزخ میں جائے گا۔1 …٭ ٭ ٭…حضورِ اَقدسﷺ کا افراد کو دعوت دینا حضورﷺ کا حضرت ابوبکرؓ کو دعوت دینا حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں: حضرت ابوبکر ؓحضور ﷺ کے زمانۂ جاہلیت کے دوست تھے۔ ایک دن حضورﷺ کی ملاقات کے ارادے سے گھر سے نکلے۔ آپ سے ملاقات ہوئی تو عرض کیا: اے ابو القاسم! (یہ حضورﷺکی کنیت ہے) کیا بات ہے؟ آپ اپنی قوم کی مجلسوں میں نظر نہیں آتے ہیں اور لوگ یہ الزام لگاتے ہیں کہ آپ اُن کے آباء واَجداد وغیرہ کے عیوب بیان کرتے ہیں؟ حضورﷺ نے فرمایا: میں اللہ کا رسول ہوں اور تم کو اللہ کی دعوت دیتا ہوں۔ جوںہی حضورﷺ نے اپنی بات پوری فرمائی حضرت ابو بکر فوراً مسلمان ہوگئے۔ حضورﷺ حضرت ابو بکر کے اسلام لانے سے اس قدر خوشی کے ساتھ واپس ہوئے کہ کوئی بھی مکہ کی ان دونوں پہاڑیوں کے درمیان جن کواَخْشَبَین کہتے ہیں، آپ سے زیادہ خوش نہ تھا ۔اور حضرت ابوبکر وہاں سے حضرت عثمان بن عفان اور حضرت طلحہ بن عبیداللہ، حضرت زبیر بن العوّام اور حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ کے پاس تشریف لے گئے، یہ حضرات بھی مسلمان ہوگئے ۔ دوسرے روز حضرت ابو بکرحضورﷺ کے پاس حضرت عثمان بن مظعون، حضرت ابوعبیدہ بن الجرّاح، حضرت عبدالرحمن بن عوف، حضرت ابوسلمہ بن عبدالاسد اور حضرت اَرقم بن ابوالارقم ؓ کو لے کر حاضر ہوئے اور یہ سب حضرات بھی مشرّف با اسلام ہوئے۔ 1