حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جا ملے۔ حضور ﷺ نے فرمایا: آج رات کوصدقہ کرنے والا کہاں ہے؟ تو کوئی نہ کھڑاہوا۔ آپ نے دوبارہ فرمایا: صدقہ کرنے والا کہاں ہے؟ کھڑا ہو جائے۔ چناںچہ حضرت عُلْبہ نے کھڑے ہوکر حضور ﷺ کو اپنا سارا واقعہ سنایا، حضور ﷺ نے فرمایا: تمہیں خوش خبری ہو! اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے! تمہارا یہ صدقہ مقبول خیرات میں لکھا گیا ہے۔ 1 حضرت ابو عبس بن جبر کہتے ہیں کہ حضرت عُلْبہ بن زید بن حارثہ ؓ حضور ﷺ کے صحابہ میں سے ہیں۔ جب حضور ﷺ نے صد قہ کرنے کی ترغیب دی تو ہر آدمی اپنی حیثیت کے مطابق جو اُس کے پاس تھا وہ لانے لگا۔ حضرت عُلْبہ بن زید نے کہا: اے اللہ! میرے پاس صدقہ کرنے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔ اے اللہ! تیری مخلوق میں سے جس نے بھی میری آبرو ریزی کی ہے میں اسے صدقہ کرتا ہوں (یعنی اسے معاف کرتا ہوں)۔ حضور ﷺ نے ایک منادی کو حکم دیا جس نے یہ اعلان کیا کہ کہاں ہے وہ آدمی جس نے گزشتہ رات اپنی آبرو کا صدقہ کیا؟ اس پر حضرت عُلْبہ کھڑے ہوئے۔ حضور ﷺ نے فرمایا: تمہارا صدقہ قبول ہوگیا۔1اللہ کے راستے میں نکلنے میں دیر کرنے پر اظہارِ ناپسند یدگی حضرت ابنِ عباس ؓ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ نے غزوۂ مُوتہ کے لیے ایک جماعت کو بھیجا جن کا امیر حضرت زید کو بنایا اور فرمایا کہ اگر حضرت زید شہید ہوجائیں تو حضرت جعفر امیر ہوں گے، اور اگر حضرت جعفرشہید ہوجائیں تو حضرت ابنِ رواحہ امیر ہوں گے۔ؓ۔ حضرت ابنِ رواحہ ٹھہر گئے اور حضور ﷺ کے ساتھ جمعہ کی نماز پڑھی۔ حضور ﷺ نے انھیں دیکھا تو فرمایا: تم کیوں ٹھہر گئے اور اپنی جماعت سے پیچھے رہ گئے؟ انھوں نے کہا: آپ کے ساتھ جمعہ پڑھنے کی وجہ سے۔ اس پر آپ نے فرمایا: اللہ کے راستہ میں ایک صبح یا ایک شام لگا دینا دنیا و مافیہا سے بہتر ہے۔ 2 حضرت ابنِ عباس ؓ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ نے حضرت ابنِ رواحہ ؓ کو ایک لشکر میں بھیجا۔ اس لشکر کی روانگی جمعہ کے دن ہوئی، تو حضرت ابنِ رواحہ نے اپنے ساتھیوں کو آگے بھیج دیا اور کہا: میں ذرا پیچھے رُک جاتا ہوں، حضور ﷺ کے ساتھ جمعہ پڑھ کر پھر اس لشکر سے جا ملوں گا۔ حضور ﷺ جب نماز سے فارغ ہوئے تو اُن کو دیکھا۔ آپ نے فرمایا: تم اپنے ساتھیوں کے ساتھ صبح کیوں نہیں گئے؟ انھوں نے کہا: میں نے یہ سوچا کہ آپ کے ساتھ جمعہ کی نماز پڑھ لوں، پھر اپنے لشکر سے جا ملوں گا۔حضور ﷺ نے فرمایا:جو کچھ زمین میں ہے اگر تم وہ سارا بھی خرچ کر دو تو بھی تم اُن کی اس صبح (کے ثواب) کو نہیں پا سکتے ہو۔1 حضرت معاذ بن انس ؓ فرماتے ہیں کہ حضورِ اَقدس ﷺ نے اپنے صحابہ کو ایک غزوہ میں جانے کا حکم دیا۔ تو ایک آدمی نے