حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اور یہ احادیث تائیداتِ غیبیہ کے اَسباب کے باب میں آیندہ اِن شاء اللہ آئیں گی۔ اور صفحہ ۳۴۲پر عورتوں کی بیعت کے باب میں ابنِ مندہ کی بیان کردہ حضرت ہند بنتِ عتبہ ؓ کی حدیث گزر چکی ہے کہ حضرت ہند نے (اپنے خاوند ابو سفیان سے) کہا کہ میں محمد (ﷺ) سے بیعت ہونا چاہتی ہوں۔ حضرت ابو سفیان نے کہا کہ میں نے تو اب تک یہ دیکھا ہے کہ تم ہمیشہ سے (محمد ؑکی بات کا) اِنکار کرتی رہی ہو۔ انھوں نے کہا: ہاں، اللہ کی قسم! (تمہاری یہ بات ٹھیک ہے) لیکن اللہ کی قسم! آج رات سے پہلے میں نے اس مسجد میں اللہ تعالیٰ کی اتنی عبادت ہوتے ہوئے نہیں دیکھی۔ اللہ کی قسم! مسلمانوں نے ساری رات نماز پڑھتے ہوئے قیام اور رکوع اور سجدے میں گزاری۔اللہ کے راستہ میں نکل کر ذکر کرنا حضرت سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ جب مسلمان مکہ میں (فاتحانہ) داخل ہوگئے تو صبح تک فتح کی یہ رات مسلمانوں نے تکبیر و تہلیل اور بیت اللہ کے طواف میں گزاری، تو حضرت ابو سفیان ؓ نے حضرت ہند ؓ سے کہا: کیا تم دیکھ رہی ہو یہ سب اللہ کی طرف سے ہے؟ حضرت ہند نے کہا: ہاں! یہ اللہ کی طرف سے ہے۔ پھر صبح کو حضرت ابو سفیان حضور ﷺ کی خدمت میں گئے تو حضور ﷺ نے فرمایا: تم نے ہند سے کہا تھا کہ کیا تم دیکھ رہی ہو یہ سب اللہ کی طرف سے ہے؟ تو ہند نے جواب میں کہا تھا: ہاں! یہ سب اللہ کی طرف سے ہے۔ حضرت ابو سفیان نے کہا: میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ آپ اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ اس ذات کی قسم جس کی ابو سفیان قسم کھایا کرتا ہے! میری یہ بات ہند کے علاوہ اور کسی نے نہیں سنی تھی۔ 1 حضرت ابو موسیٰ اَشعری ؓ فرماتے ہیں کہ جب حضور ﷺ نے غزوۂ خیبر پورا فرما لیا یا جب آپ غزوۂ خیبر کے لیے جانے لگے تو راستہ میں لوگ ایک وادی میں پہنچ کر زور زور سے اَللّٰہُ أَکْبَرُ اورلَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ پڑھنے لگے۔ تو حضور ﷺ نے فرمایا: (اے مسلمانو!) اپنی جانوں پر نرمی کرو ( انھیں خواہ مخواہ مشقت میں نہ ڈالو) تم کسی بہرے یا غائب اور غیر موجود خدا کو نہیں پکار رہے ہو، بلکہ تم ایسی ذات کو پکار رہے ہو جو سننے والی اور تم سے بہت قریب ہے اور وہ (ہر وقت) تمہارے ساتھ ہے۔ میں حضور ﷺ کی سواری کے پیچھے بیٹھا ہوا لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہِ پڑھ رہا تھا۔ حضور ﷺ نے جب مجھے یہ پڑھتے ہوئے سنا تو مجھ سے فرمایا: اے عبد اللہ بن قیس! میں نے کہا: لبیک یا رسول اللہ! آپ نے فرمایا: میں تمہیں جنت کے خزانے کا کلمہ نہ بتا دوں؟ میں نے کہا: ضرور بتائیں یا رسول اللہ! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں! آپ نے فرمایا:و ہ کلمہ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہِ ہے۔ 2 حضرت جابر ؓ فرماتے ہیں کہ جب ہم اُوپر چڑھتے تھے تو اَللّٰہُ أَکْبَرُ کہتے تھے، اور جب ہم نیچے اُترتے تھے تو سُبْحَانَ اللّٰہِ کہتے