حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت ابنِ مسعودؓ فرماتے ہیں کہ غزوۂ بدر کے دن حضرت سعدؓحضورﷺ کے ساتھ کبھی سوار ہوکر لڑتے اور کبھی پیادہ ،یا یہ مطلب ہے کہ وہ تھے تو پیادہ لیکن دوڑتے سوار کی طرح تھے۔ 2حضرت حمزہ بن عبد المطّلب ؓ کی بہادری حضرت حارث تیمی ؓ فرماتے ہیں کہ غزوۂ بدر کے دن حضرت حمزہ بن عبد المطّلب ؓ نے شتر مرغ کے پَر کی نشانی لگا رکھی تھی۔ ایک مشرک نے پوچھا کہ یہ شتر مرغ کے پَر کی نشانی والا آدمی کون ہے؟ لوگوں نے اسے بتایا کہ یہ حضرت حمزہ بن عبد المطّلب ہیں۔ تو اس مشرک نے کہا: یہی تو وہ آدمی ہے جنھوں نے ہمارے خلاف بڑے بڑے کارنامے کیے ہیں۔3 حضرت عبد الرحمن بن عوف ؓ فرماتے ہیں کہ اُمیّہ بن خلف نے مجھ سے کہا: اے اللہ کے بندے! غزوہ ٔبدر کے دن جس آدمی نے اپنے سینے پر شتر مرغ کے پَر کا نشان لگا رکھا تھا وہ کون تھا؟ میں نے کہا: وہ رسول اللہ ﷺ کے چچا حضرت حمزہ بن عبد المطّلب ؓ تھے۔ اُمیّہ نے کہا: انھوں نے ہی تو ہمارے خلاف بڑے بڑے کارنامے کر رکھے ہیں۔ 4 حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ فرماتے ہیں کہ جب غزوۂ اُحد کے دن لوگ لڑائی سے واپس آگئے تو حضور ﷺ نے حضرت حمزہ ؓکو اُن لوگوں میں نہ پایا۔ تو ایک آدمی نے کہا کہ میں نے اُن کو اس درخت کے پاس دیکھا تھا، وہ یوں کہہ رہے تھے کہ میں اللہ کا شیر ہوں اور اس کے رسول کا شیر ہوں۔ اے اللہ! یہ ابو سفیان او راس کے ساتھی جو کچھ فتنے لے کر آئے ہیں، میں تیرے سامنے ان سب سے بری ہونے کا اظہار کرتا ہوں۔ اور مسلمانوں نے جو شکست کھائی ہے میں اس سے بھی بری ہونے کا اظہار کرتا ہوں۔ حضور ﷺ اس طرف تشریف لے گئے۔ جب (شہادت کی حالت میں) حضور ﷺ نے اُن کی پیشانی دیکھی تو آپ رو پڑے۔ جب آپ نے دیکھا کہ اُن کے کان، ناک وغیرہ کاٹ دیے گئے ہیں تو آپ سسکیاں لے کر رونے لگے۔ پھر آپ نے فرمایا: کیا کوئی کفن ہے؟ ایک اَنصاری نے کھڑے ہو کر ایک کپڑا اُن پر ڈال دیا۔ حضرت جابر ؓ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے نزدیک تمام شہیدوں کے سردار حضرت حمزہ ؓ ہوں گے۔1 حضرت جعفر بن عمرو بن اُمیّہ ضمری فرماتے ہیں کہ میں اور حضرت عبید اللہ بن عدی بن خیار حضرت معاویہ ؓ کے زمانۂ خلافت میں باہر نکلے۔ پھر آگے باقی حدیث ذکر کی، اور اس میں یہ بھی ہے کہ یہاں تک کہ ہم لوگ حضرت وحشی ؓ کے پاس جا بیٹھے اور ہم نے اُن سے کہا کہ ہم آپ کے پاس اس لیے آئے ہیں کہ تاکہ آپ ہمیں بتائیں کہ آپ نے حضرت حمزہ ؓ کو کیسے شہید کیا تھا؟ حضرت وحشی نے فرمایا: میں تمہیں یہ قصہ اسی طرح سنا دوں گا جیسا کہ میں نے حضور ﷺ کے فرمانے پر حضور ﷺ کو سنایا تھا۔ میں حضرت جبیر بن مطعم کا غلام تھا۔ اُن کا چچا طُعَیْمَہ بن عدی غزوۂ بدر میں مارا گیا تھا۔ جب