حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہیں اور ان سب کے معبود ہیں، اور آپ مردوں اور عورتوں سب کے لیے اللہ کے رسول ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے مردوں پر جہاد فرض کیا اگر وہ جہاد کر کے آئیں تو مالِ غنیمت لے کر آتے ہیں، اور اگر وہ شہید ہو جائیں تو وہ اپنے ربّ کے نزدیک زندہ ہوتے ہیں اور انھیں وہاں خوب روزی دی جاتی ہے۔ تو عورتوں کا کون سا عمل مردوں کے ان اعمال کا ثواب دلا سکتا ہے؟ آپ نے فرمایا: خاوندوں کی فرماں برداری اور ان کے حقوق کو پہچاننا، لیکن تم میں سے بہت تھوڑی عورتیں ایسی ہیں جو اِس طرح کرتی ہوں ۔ 1بچوں کا اللہ کے راستہ میں نکل کر جنگ کرنا حضرت شعبی فرماتے ہیں کہ ایک عورت نے جنگ ِاُحد کے دن اپنے بیٹے کو ایک تلوار دی جسے وہ اُٹھا نہیں سکتا تھا۔ تو اس عورت نے چمڑے کے تسمے سے وہ تلوار اس کے بازو کے ساتھ مضبوط باندھ دی۔ پھر اسے لے کر حضور ﷺ کی خد مت میں حاضر ہوکر عرض کیا: یا رسول اللہ! میرا یہ بیٹا آپ کی طرف سے لڑائی کرے گا۔ پھر آپ نے اس بچہ سے کہا: اے میرے بیٹے! یہاں حملہ کرو۔ اے میرے بیٹے! یہاں حملہ کرو۔ بالآخر وہ زخمی ہو کر گر گیا۔ پھر اسے حضورﷺ کی خدمت میں لایا گیا۔ آپ نے فرمایا: اے میرے بیٹے! شاید تم گھبرا گئے؟ اس نے عر ض کیا: یا رسول اللہ! نہیں۔2 حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ نے حضرت عمیر بن ابی وقاص کو چھوٹا سمجھ کر غزوۂ بدر میں جانے سے روک دیا۔ تو حضرت عمیر ؓ رونے لگے تو حضور ﷺ نے اُن کو اجازت دے دی۔ حضرت سعد فرماتے ہیں کہ میں نے ان کی تلوار کے تسمے میں گرہیں لگائیں۔ اور میں خود بھی جنگِ بدر میں شریک ہوا اور اس وقت میرے چہرے پر ایک بال تھا جسے میں ہاتھ میں پکڑلیا کرتا تھا۔ 3 حضرت سعد ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے بھائی حضرت عمیر بن ابی وقاص ؓکو حضور ﷺ کے سامنے پیش ہونے سے پہلے دیکھا کہ وہ چھپتے پھر رہے تھے۔ میں نے کہا: اے میرے بھائی! تمہیں کیا ہوا؟ کہنے لگے کہ مجھے ڈر ہے کہ حضور ﷺ مجھے دیکھ لیں گے اور مجھے چھوٹا سمجھ کر واپس فرما دیں گے اور میں اللہ کے راستہ میں نکلنا چاہتا ہوں۔ شاید اللہ تعالیٰ مجھے شہادت نصیب فرما دے ۔ چناںچہ جب اُن کو حضور ﷺ کے سامنے پیش کیا گیا تو حضور ﷺ نے اُن کو واپس فرما دیا جس پر وہ رونے لگے تو حضور ﷺ نے اُن کو اجازت دے دی۔ حضرت سعد فرمایا کر تے تھے کہ حضرت عمیر چھوٹے تھے اس لیے میں نے اُن کی تلوار کے تسمے میں گرہیں باندھی تھیں، اور وہ سولہ سال کی عمر میں شہید ہو گئے ۔ 1