حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پر نہیں بلکہ جہاد پر بیعت کروںگا۔موت پر بیعت ہونا حضرت سَلَمہ ؓ فرماتے ہیں کہ میں حضور ﷺ سے بیعت ہوکر ایک درخت کے سائے میں ایک طرف جا بیٹھا۔ جب لوگ کم ہوگئے تو آپ نے فرمایا: اے ابنُ الاکوع ! کیا تم بیعت نہیں ہوتے ہو؟ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ!میں توبیعت ہوچکا۔ آپ نے فرمایا: پھر بھی۔ چناںچہ میںآپ سے دوبارہ بیعت ہوگیا۔ راوی کہتے ہیں: میں نے حضرت سلمہ سے کہا: اے ابو مسلم! آپ لوگ اس دن کس چیز پر بیعت ہورہے تھے؟ انھوں نے کہا: موت پر ۔1 حضرت عبداللہ بن زیدؓ فرماتے ہیں کہ حَرَّہ کی لڑائی کے دنوں میں ان کے پاس ایک آدمی نے آکر کہا کہ ابن حنظلہ لوگوں کو موت پر بیعت کررہے ہیں۔تو انھوںنے فرمایاکہ حضورﷺ کے بعد میں کسی سے بھی اس پر (یعنی موت پر ) بیعت نہیں ہوںگا۔ 2بات سننے اور خوشی سے ماننے پر بیعت ہونا حضرت عبیداللہ بن رافع ؓ فرماتے ہیں کہ شراب کے چند مشکیزے کہیں سے آئے۔ حضرت عُبادہ بن صامت ؓ نے جا کر اُن تمام مشکیزوں کو پھاڑ دیا اور کہا کہ ہم لوگ حضور ﷺ سے اس بات پر بیعت ہوئے کہ دل چاہے یا نہ چاہے ہر حال میں بات سنا کریں گے اور مانا کریں گے، تنگی اور وسعت دونوں حالتوں میں (اللہ کی راہ میں) خرچ کریں گے، اَمر بالمعروف اور نہی عن المنکر کریں گے اور ہم اللہ کی خو شنودی کی بات کہیں گے، اللہ کے بارے میں کسی کی ملامت سے نہیں ڈریں گے۔ اور جب حضور ﷺ ہمارے ہاں یثرِب تشریف لائیں گے تو ہم آپ کی مدد کریں گے اور اُن تمام چیزوں سے آپ کی حفاظت کریں گے جن سے ہم اپنی اور اپنے بیوی بچوںکی حفاظت کرتے ہیں، اور ہمیں (ان کاموں کے بدلے میں) جنت ملے گی۔ یہ وہ بیعت ہے جس پر ہم حضور ﷺ سے بیعت ہوئے۔3 حضرت عُبادہ ؓ فرماتے ہیں کہ ہم لوگوں نے حضور ﷺ سے جنگ پر بیعت کی کہ تنگی اور وسعت میں دل چاہے یا نہ چاہے اور چاہے ہم پر دوسروں کو تر جیح دی جائے، ہر حال میں ہم بات سنیں گی اور مانیں گے ۔امیر سے اِمارت کے بارے میںجھگڑا نہیںکریں گے۔ جہاں بھی ہوں گے حق بات کہیں گے اور اللہ کے بارے میں کسی کی ملامت سے نہیں ڈریں گے ۔4 ابنِ جریر نے حضرت جریر ؓ سے روایت کی ہے کہ میں نے حضور ﷺ سے بات سننے اور ماننے پر اور تمام مسلمانوں کی خیر خواہی کرنے پر بیعت کی۔ ابنِ جریر نے ہی ان ہی سے دوسری روایت یہ نقل کی ہے کہ میں نے حضور ﷺ کی خدمت