حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت ابو سعید ؓ فرماتے ہیں (کہ ہم نے یہ دعا پڑھنی شروع کر دی جس کی برکت سے) اللہ تعالیٰ نے سخت ہوا بھیج کر اپنے دشمنوں کے چہروں کو پھیر دیا۔3 حضرت جابر ؓ فرماتے ہیں کہ حضورِ اَقدس ﷺ مسجدِ اَحزاب تشریف لے گئے اور اپنی چادر رکھ کر کھڑے ہوگئے اور ہاتھ اُٹھا کر ان (کافروں) کے خلاف بد دعا کرنے لگے، اور (اس موقع پر) آپ نے کوئی (نفل) نماز نہ پڑھی۔ آپ پھر دوبارہ وہاں تشریف لائے اور اُن کے لیے بد دعا کی اورنماز پڑھی۔4 اور’’ صحیح بخاری‘‘ اور’’ صحیح مسلم‘‘ میں حضرت عبد اللہ بن ابی اَوفیٰؓ سے روایت ہے کہ حضور ﷺ نے اَحزاب کے لیے ان الفاظ سے بددعا فرمائی: اے کتاب کو اُتارنے والے، اور جلدی حساب لینے والے اللہ! ان اَحزاب (گروہوں) کو شکست دے دے۔ اے اللہ! ان کو شکست دے، اور ان کے قدموں کو اُکھیڑ دے۔ اور ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں: اے اللہ! انھیں شکست دے اور ان کے خلاف ہماری مدد فرما۔ اور’’ بخاری‘‘ میں حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ حضور ﷺ یہ دعا فرما رہے تھے: اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے۔ اس نے اپنے لشکر کو عزّت دی اور اپنے بندے کی مدد کی، اور اکیلا ہی تمام اَحزاب پر غالب آگیا، اس کے بعد کوئی چیز نہیں۔1جنگ کے وقت دعا کرنا حضرت علی ؓ فرماتے ہیں کہ جنگِ بدر کے دن میں تھوڑی دیر لڑنے کے بعد جلدی سے حضور ﷺ کو دیکھنے گیا کہ آپ اس وقت کیا کر رہے ہیں۔ جب میں آپ کے پاس پہنچا تو میں نے دیکھا کہ آپ سجدے میں سر رکھے ہوئے فرما رہے ہیں: یَا حَيُّ یَا قَیُّوْمُ! یَا حَيُّ یَا قَیُّوْمُ! ان کلمات کے علاوہ مزید اور کچھ نہیں فرما رہے ہیں۔ میں واپس جاکر پھر لڑنے لگ گیا۔ پھر دوبارہ میں حضو ر ﷺ کی خدمت میں آیا تو آپ اسی طرح سجدے میں سر رکھے ہوئے وہی الفاظ فرما رہے تھے۔ میں پھر لڑنے چلا گیا۔ اس کے بعد میں پھر تیسری مرتبہ حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ سجدے میں سر رکھے ہوئے ان ہی کلمات کو دہرا رہے تھے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کے ہاتھوں فتح عطا فرما دی۔ 2(جنگ کی) رات میں دعا کرنا حضرت علی ؓ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ جنگِ بدر کی اس رات میں نماز پڑھتے رہے اور یہ دعا فرماتے رہے: اے اللہ! اگر یہ جماعت ہلاک ہوگئی تو پھر تیری عبادت نہ ہوسکے گی۔ اور اس رات مسلمانوں پر بارش بھی ہوئی تھی (جس سے کافروں کی سخت زمین میں کیچڑ ہوگیا اور مسلمانوں کی ریتلی زمین جم گئی اور اس پر چلنا آسان ہوگیا )۔3 حضرت علی ؓ فرماتے ہیں کہ جس دن صبح کو جنگِ بدر ہوئی اس دن کی ساری رات آپ نے عبادت میں گزاری حالاں کہ آپ