حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
خنجر سے کیا کرنا چاہتی ہو؟ انھوں نے کہا: اگر ان کافروں میں سے کوئی میرے قریب آیا تو میں اسے یہ خنجرمار دوں گی۔ 2 ’’مسلم ‘‘کی روایت میں حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ حضرت اُمّ سلیم ؓ نے ایک خنجر تیار کیا جو اُن کے پاس تھا۔ حضرت ابو طلحہ ؓ نے انھیں دیکھا تو عرض کیا: یا رسول اللہ! یہ اُمّ سلیم کے پاس ایک خنجر ہے۔ حضور ﷺ نے اُمّ سلیم سے پوچھا: یہ خنجر کیا ہے؟ انھوں نے کہا: میں نے اس لیے لیا ہے کہ اگر کوئی مشرک میرے قریب آیا تو میں یہ خنجر اس کے پیٹ میں گھونپ دوں گی۔ یہ سن کر حضور ﷺ ہنسنے لگے۔ حضرت مہاجر بیان کرتے ہیں کہ حضرت معاذ بن جبل ؓ کی چچا زاد بہن حضرت اسماء بنتِ یزید بن سکن ؓ نے خیمے کے بانس سے جنگِ یرموک کے دن نو رُومی کافر قتل کیے تھے۔3عورتوں کے جہاد میں جانے پر نکیر قبیلہ بنو قضاعہ کے خاندان عذرہ کی حضرت اُمِّ کبشہ ؓ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ مجھے اجازت دیتے ہیں کہ میں فلاں لشکر میں چلی جائوں؟ آپ نے فرمایا: نہیں۔ انھوں نے کہا: یا رسول اللہ! میرا لڑنے کا ارادہ نہیں ہے، میں تو چاہتی ہوں کہ زخمیوں کی مرہم پٹی کروں اور بیماروں کا علاج کروں یا ان کو پانی پلادوں۔ آپ نے فرمایا: اگر مجھے اس بات کا خطرہ نہ ہوتا کہ عورتوں کا جنگ میں جانا مستقل سنت بن جائے گا اور کہا جائے گا کہ فلاں عورت بھی تو گئی تھی (اس لیے ہم بھی جنگ میں جائیں گی حالاں کہ ہر عورت کا جہاد میں جانا مناسب نہیں ہے) تو میں تمہیں ضرور اجازت دے دیتا اس لیے تم گھر بیٹھی رہو۔1 ’’بزّار‘‘ میں روایت ہے کہ حضرت ابنِ عباس ؓ فرماتے ہیں کہ ایک عورت نے حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر کہا کہ میں عورتوں کی طرف سے آپ کی خدمت میں نمایندہ بن کر آئی ہوں۔ یہ جہاد تو اللہ تعالیٰ نے مردوں پر فرض کیا ہے۔ اگر جہاد کر کے آئیں تو انھیں اَجر ملتا ہے، اور اگر یہ شہید ہو جائیں تو یہ زندہ ہوتے ہیں اور انھیں ان کے ربّ کے پاس خوب روزی دی جاتی ہے۔ اور ہم عورتیں ان مردوں کی ساری خدمتیں کرتی ہیں تو ہمیں اس میں کیا ملے گا؟ آپ نے فر مایا کہ جو عورت تمہیں ملے اسے یہ بات پہنچا دینا کہ خاوند کی فرماں برداری اور اس کے حقوق کو پہچاننا اس کو جہاد کے برابرثواب دلاتاہے، لیکن تم میں سے بہت تھوڑی عورتیں ایسی ہیں جو اس طرح کر تی ہو ں۔ ’’ طبرانی‘‘ نے ایک حدیث نقل کی ہے جس کے آخر میں یہ ہے کہ ایک عورت نے حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا: میں عورتوں کی طرف سے آپ کی خدمت میں قاصد بن کر آئی ہوں۔ جس عورت کو میرے یہاں آنے کی خبر ہے یا نہیں ہر ایک عورت یہ چاہتی ہے کہ میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوں۔ اللہ تعالیٰ مردوں اور عورتوں کے ربّ