حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
غزوۂ خیبر میں تشریف لے جا رہے تھے۔ ہم نے عرض کیا: یارسول اللہ! ہم بھی آپ کے ساتھ اس سفر میں جانا چاہتی ہیں۔ ہم زخمیوں کی مرہم پٹی کریں گی اور جتنا ہو سکا ہم مسلمانوں کی مدد کریں گی۔ آپ نے فرمایا: اللہ برکت دے! چلو۔ ہم بھی آپ کے ساتھ گئیں۔ میں نوعمر لڑکی تھی، حضور ﷺ نے اپنے کجا وے کے پیچھے کے تھیلے پر مجھے اپنے پیچھے بٹھا لیا۔ اللہ کی قسم! حضور ﷺ صبح کے قریب نیچے اُترے اور اُونٹنی بٹھا دی تو میں بھی کجاوے کے تھیلے سے اُتر گئی۔ تو میں نے دیکھا کہ تھیلے کو میرا خون لگا ہوا ہے اوریہ مجھے پہلا حیض آیا تھا۔ مجھے شرم آگئی اور میں سمٹ کر اُونٹنی کی طرف چلی گئی۔ جب حضور ﷺ نے مجھے اس حال میں دیکھا تو آپ نے فرمایا: تمہیں کیا ہوا؟ شاید تمہیں حیض آگیا ہے۔ میں کہا: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: اپنی حالت درست کر لو۔ پھر ایک برتن میں پانی لے کر اس میں نمک ڈال لو، پھر کجاوہ کے تھیلے کو جہاں خون لگا ہوا ہے وہ دھو ڈالو پھر اپنی جگہ جاکر بیٹھ جائو۔ پھر اللہ تعالیٰ نے خیبر کو فتح کیا تو حضور ﷺ نے ہمیں بھی مالِ غنیمت میں سے کچھ حصہ دیا۔ اور یہ ہار جو تم میرے گلے میں دیکھ رہی ہو یہ حضور ﷺ نے مجھے دیا تھا اور اپنے ہاتھ سے میرے گلے میں ڈالا تھا۔ اللہ کی قسم! یہ کبھی بھی میرے جسم سے الگ نہ ہوگا۔ چناںچہ انتقال تک وہ ہار اُن کے گلے میں رہا۔ پھر انھوں نے (مرتے وقت) وصیت کی کہ یہ ہار اُن کے ساتھ قبر میں دفن کر دیا جائے۔ اور وہ جب بھی حیض سے پاک ہو تیں تو وہ غسل کے پانی میں نمک ضرور ڈالتیں اور مرتے وقت یہ وصیت بھی کی کہ اُن کے غسل کے پانی میں نمک ضرور ڈالا جائے۔ 2 حضرت حُمید بن ہلال فرماتے ہیں کہ قبیلہ طُفَاوہ کے ایک شخص جن کی گزر گاہ ہماری طرف تھی (وہ آتے جاتے ہوئے) ہمارے قبیلہ سے ملتے اور ان کو حدیثیں سنایا کر تے تھے۔ انھوں نے ایک مرتبہ کہا کہ میں ایک مرتبہ اپنے تجارتی قافلہ کے ساتھ مدینہ گیا، وہاں ہم نے اپنا سامان بیچا۔ پھر میں نے اپنے جی میں کہا کہ میں اس آدمی یعنی حضور ﷺ کے پاس جاتا ہوں اور اُن کے حالات لے کر اپنے پیچھے رہ جانے والوں کو جا کر بتائوں گا۔ جب میں حضور ﷺ کے پاس پہنچا تو آپ نے مجھے ایک گھر دکھا کر فرمایا: اس گھر میں ایک عورت تھی، وہ مسلمانوں کے ساتھ ایک سریہ میں گئی اور وہ گھر میں بارہ بکریاں اور اپنا ایک کپڑا بننے کا برش جس سے وہ کپڑے بُنا کرتی تھی چھوڑ کر گئی، تو اس کی ایک بکری اور وہ برش گم ہوگیا۔ وہ عورت کہنے لگی: یا ربّ! جو آدمی تیرے راستہ میں نکلے اس کی ہر طرح حفاظت کا تو نے ذمہ لیا ہوا ہے (اور میں تیرے راستہ میں گئی تھی، پیچھے) میری بکریوں میں سے ایک بکری اور کپڑا بننے ولا برش گم ہو گیا ہے۔ میں تجھے اپنی بکری اور برش کے بارے میں قسم دیتی ہوں (کہ مجھے واپس فرما دے)۔ راوی کہتے ہیں کہ حضور ﷺ اس طُفَاوی آدمی کو بتانے لگے کہ اس عورت نے کس طرح اپنے رب سے جوش وخروش سے