حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پو چھے: یہ سب کچھ کیوں ہوا؟ تو میں کہوں: (یہ سب کچھ) تیرے لیے ہوا۔حضرت سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ جیسے اللہ نے اُن کی قسم کا شروع والا حصہ پورا کر دیا ایسے ہی قسم کا آخری حصہ بھی ضرور پورا کریں گے۔ 2 حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: بہت سے دو پرانی چادروں والے ایسے ہیں کہ اُن کی طرف کوئی توجہ ہی نہیں کرتا، (لیکن) اگر وہ اللہ پر قسم کھالیں تو اللہ اُن کی قسم کو ضرور پورا کر دے، اوراُن لوگوں میں سے ایک حضرت براء بن مالک (ؓ) بھی ہیں۔ چناںچہ جب جنگِ تُسْتَر کے دن مسلمانوں کو شکست ہونے لگی تو لوگوں نے کہا: اے براء! اللہ کو قسم دے کر (فتح کی) دعا کرو۔ چناںچہ حضرت براء نے کہا: اے میرے ربّ! میں تجھے قسم دے کر کہتا ہوں کہ تو دشمن کے کندھے ہمارے ہاتھوں میں دے دے اور مجھے اپنے نبی ﷺ سے ملا دے (یعنی مجھے شہادت کی موت نصیب فرما اور مسلمانوں کو فتح عطا فرما)۔ حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ حضرت براء اسی دن شہید ہو گئے۔ 3 حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ بہت سے لوگ ایسے ہیں جو خود بھی کمزور ہوتے ہیں اور دوسرے لوگ بھی اُن کو کمزور سمجھتے ہیں۔ اُن کے پاس اوڑھنے کے لیے صرف دو پرانی چادریں ہوتی ہیں، لیکن اگر وہ اللہ پر قسم کھالیں تو اللہ اُن کی قسم کو ضرور پورا کر دے، اور اُن لوگوں میں سے حضرت براء بن مالک بھی ہیں۔ چناںچہ حضرت براء ؓ کا مشرکین کی ایک جماعت کے ساتھ مقابلہ ہوا اور اس دن مشرکوں نے مسلمانوں کو سخت جانی نقصان پہنچایا تھا۔ تو مسلمانوں نے کہا: اے براء! رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے کہ اگر آپ اللہ پر قسم کھائیں تو اللہ آپ کی قسم کو ضرور پورا کر دیں گے، اس لیے (آج مسلمانوں کو شکست سے بچانے اور فتح دلوانے کے لیے) آپ اپنے ربّ پر قسم کھائیں۔ تو حضرت براء نے کہا: اے میرے ربّ! میں تجھے قسم دیتا ہوں کہ تو دشمن کے کندھے ہمارے ہاتھوں میں دے دے۔ (چناںچہ اس دن مسلمانوں کو فتح ہو گئی) اس کے بعدپھر سُوس کے شہر کے پل پر مسلمانوں کا مشرکوں سے مقابلہ ہوا۔ مشرکوں نے اس دن بھی مسلمانوں کو سخت جانی نقصان پہنچایا۔ اس پر مسلمانوں نے حضرت براء سے کہا: اے براء! آپ اپنے ربّ پر قسم کھائیں۔ چناںچہ انھوں نے کہا: اے میرے ربّ! میں تجھے اس بات کی قسم دیتا ہوں کہ تو دشمن کے کندھے ہمارے ہاتھوں میں دے دے اور مجھے اپنے نبی کریم ﷺ کے ساتھ ملا دے۔چناںچہ مسلمانوں کو مشرکوں پر فتح ہوئی اور حضرت براء خود شہید ہو گئے ۔ 1 حضرت حُمَیْد بن عبد الرحمن حِمیرِی کہتے ہیں کہ حضور ﷺ کے صحابہ ؓ میں سے ایک صحابی کا نام حُممَہؓ تھا۔ وہ حضرت عمر ؓ کے زمانے میں اَصفہان کے جہاد میں شریک ہوئے تو انھوں نے دعا مانگی: اے اللہ! حُممَہ یہ دعویٰ کرتا ہے کہ وہ تیری ملاقات کو یعنی مرنے کو بہت زیادہ پسند کرتا ہے۔ اے اللہ! اگر وہ (اپنے اس دعوے میں) سچا ہے تو تو اس کی سچائی کی وجہ سے