حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت ابنِ عمر ؓ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ نے غزوۂ موتہ میں حضرت زید بن حارثہ ؓ کو امیر بنا کر بھیجا اور آپ نے فرمایا: اگر زید شہید ہو جائیں تو جعفر امیر ہوں گے ، اور اگر جعفر شہید ہوجائیں تو عبداللہ بن رواحہ امیر ہوں گے۔ حضرت عبد اللہ (بن عمر) فرماتے ہیں: میں بھی اس غزوہ میں مسلمانوں کے ساتھ گیا تھا۔ (لڑائی کے بعد) ہم نے حضرت جعفر بن ابی طالب ؓ کو تلاش کرنا شروع کیا تو ہم نے اُن کو شہیدوں میں پایا اور ہم نے اُن کے جسم میں تلوار اور تیر کے نوّے سے زیادہ زخم پائے۔ اور ان کی ایک روایت میں یہ ہے کہ اُن میں سے ایک بھی زخم ان کی پشت پر نہیںتھا (بلکہ سارے زخم اُن کے اگلے حصہ میں تھے)۔ 2 حضرت عمرو بن شُرَحْبِیل ؓ فرماتے ہیں کہ جب غزوۂ خندق کے دن حضرت سعد بن معاذ ؓ کو تیر لگا تو اُن کا خون حضور ﷺ پر گرنے لگا۔ حضرت ابو بکر ؓ آکر کہنے لگے: ہائے کمر ٹوٹ گئی۔ حضور ﷺ نے فرمایا: خاموش رہو۔ پھر حضرت عمر ؓ آئے اور انھوں نے (حضرت سعد کی حالت دیکھ کر) کہا: إِنَّا لِلّٰہِ وَإِنَّا إِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ 3 حضرت سعید بن عبید ثقفی ؓ فرماتے ہیں کہ غزوۂ طائف کے دن میں نے حضرت ابو سفیان بن حرب ؓکو ابو یعلیٰ کے باغ میں دیکھا کہ بیٹھے ہوئے کچھ کھا رہے ہیں۔ میں نے اُن کو تیر مارا جو اُن کی آنکھ میں لگا۔ چناںچہ وہ حضور ﷺ کی خدمت میں گئے اور عرض کیا: یارسول اللہ! یہ میری آنکھ ہے جو اللہ کے راستے میں ضائع ہوگئی ہے۔ حضور ﷺ نے فرمایا: اگر تم چاہو تو میں اللہ سے دعا کر دوں جس سے تمہاری آنکھ تمہیں واپس مل جائے، اور اگر تم چاہو تو (تم صبر کرلو اور) تمہیں جنت مل جائے۔ حضرت ابو سفیان نے عرض کیا: مجھے تو جنت چاہیے (آنکھ نہیں چاہیے)۔ 1 حضرت قتادہ بن نعمان ؓ فرماتے ہیں کہ جنگِ بدر کے دن اُن کی آنکھ زخمی ہوگئی اور آنکھ کی پُتلی اُن کے رخسار پر لٹک گئی۔ لوگوں نے اسے کاٹنا چاہا۔ آگے پوری حدیث بیان کی جو آگے صحابہ ؓ کی تائید غیبی کے باب میں آئے گی اِن شاء اللہ۔ 2 حضرت رِفاعہ بن رافع ؓ فرماتے ہیں کہ جنگِ بدر کے موقع پر لوگ اُمیّہ بن خلف کے پاس جمع ہوگئے۔ ہم بھی اس کے پاس گئے۔میں نے دیکھا کہ اس کی زرہ کا ایک ٹکڑا اس کی بغل کے نیچے سے ٹوٹا ہوا ہے۔ میں نے اس پر تلوار زور سے مار ی۔ جنگِ بدر کے دن مجھے ایک تیر لگا جس سے میری آنکھ پھوٹ گئی۔ حضور ﷺ نے اس پر لعابِ مبارک لگایا اور میری آنکھ کے لیے ٹھیک ہونے کی دعا فرمائی، اس کے بعد مجھے کوئی تکلیف نہ رہی ۔ 3 صفحہ ۴۴۱ پر یحییٰ بن عبد الحمید کی حدیث گزر چکی ہے کہ اُن کی دادی بیان کرتی ہیں کہ حضرت رافع بن خدیج ؓ کو چھاتی میں ایک تیر لگا۔ اور صفحہ ۴۳۹ پر حضرت ابو السائب ؓ کی حدیث دعوت الی اللہ کی وجہ سے زخموں اور بیماریوں کے برداشت کرنے کے باب میں گزر چکی ہے کہ بنو عبد الاشہل کے ایک آدمی نے کہا کہ میں اور میرا بھائی غزوۂ اُحد میں شریک ہوئے،