حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
واطمینان سے رہے۔ پھر ہم لوگ مکہ حضور ﷺ کی خدمت میں واپس آگئے۔1 حضرت عبد اللہ بن مسعود ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں نجاشی کے ہاں بھیجا۔ ہم تقریباً اسّی(۸۰) مردتھے جن میں حضرت عبداللہ بن مسعود، حضرت جعفر، حضرت عبداللہ بن عُرفُطَہ، حضرت عثمان بن مَظْعُون اور حضرت ابو موسیٰ ؓبھی تھے۔ یہ حضرات نجاشی کے ہاں پہنچ گئے۔ قریش نے عمرو بن عاص اور عُمارہ بن ولیدکو تحفے دے کربھیجا۔ جب دونوں نجاشی کے دربار میں پہنچے تو دونوں نے اسے سجدہ کیا، اور پھر جلدی سے بڑھ کر اس کے دائیں بائیںبیٹھ گئے، اور اس سے کہا کہ ہمارے کچھ چچا زاد بھائی ہمیں اور ہمارے دین کو چھوڑ کر تمہارے ملک میں آگئے ہیں۔ نجاشی نے کہا: وہ کہاں ہیں؟ دونوں نے کہا: وہ یہاں تمہارے ملک میں (فلاں جگہ) ہیں، آدمی بھیج کر اُن کو بلا لو۔ چناںچہ نجاشی نے مسلمانوں کے پاس بلانے کے لیے آدمی بھیجا۔ حضرت جعفر ؓ نے(اپنے ساتھیوں سے) کہا: آج میں تمہاری طرف سے (بادشاہ کے سامنے)بات کروں گا۔ چناں چہ سارے مسلمان حضرت جعفر کے پیچھے چل پڑے۔ حضرت جعفر نے (دربار میں پہنچ کر) سلام کیا اور سجدہ نہیں کیا۔ لوگوںنے اُن سے کہا: تمہیں کیا ہواتم بادشاہ کو سجدہ نہیںکرتے ہو؟انھوں نے کہا: ہم صرف اللہ کو سجدہ کرتے ہیں اس کے علاوہ کسی کو نہیں کرتے۔ نجاشی نے کہا: یہ کیا بات ہے؟ حضرت جعفر نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے ہماری طرف ایک رسول بھیجاجس نے ہمیں حکم دیا کہ ہم اللہ کے علاوہ کسی کو سجدہ نہ کریں، اور اس نے ہمیں نماز اور زکوٰۃ کا حکم بھی دیا۔ عمروبن عاص نے نجاشی سے کہا: یہ لوگ حضرت عیسیٰ بن مریم ؑ کے بارے میں آپ کے مخالف ہیں۔ تونجاشی نے (حضرت جعفرسے) کہا: تم لوگ حضرت عیسیٰ بن مریم اور اُن کی والدہ کے بارے میں کیا کہتے ہو؟ حضرت جعفر نے کہا: ہم بھی وہی کہتے ہیں جو اُن کے بارے میں اللہ نے کہا ہے ۔ وہ اللہ کی (پیدا کردہ) رُوح اوراس کا وہ کلمہ ہیں جن کو اللہ تعالیٰ نے کنواری اور مردوں سے الگ تھلگ رہنے والی اس عورت کی طرف اِلقا فرمایا تھا جن کو کسی بشر نے ہاتھ نہیں لگایا، اور نہ (حضرت عیسیٰ ؑکی ولادت سے) اُن کا کنوارا پن ختم ہوا۔ نجاشی نے زمین سے ایک تنکا اٹھاکر کہا: اے حبشہ والو! اے عیسائی مذہب کے عُلمَا اور پادریو! اے رہبانیت اختیار کرنے والو! ہم حضرت عیسیٰ ؑ کے بارے میں جو کہتے ہیں یہ مسلمان اس سے اس تنکے کے برابر بھی زیادہ نہیں کہتے ہیں۔ (اورپھر مسلمانوں سے نجاشی نے کہا:) خوش آمدید ہو تمہیں اور اس ذاتِ اَقدس کو جس کے پاس سے تم آئے ہو! اورمیں گواہی دیتا ہوں کہ وہ اللہ کے رسول ہیں اور یہ وہی ہیں جن کا تذکرہ ہم انجیل میں پاتے ہیں، اور یہ وہی رسول ہیںجن کی حضرت عیسیٰ بن مریم ؑ نے بشارت دی تھی۔ تم (میرے ملک میں) جہاں چاہو رہو۔ اللہ کی قسم! اگر بادشاہت کی ذمہ داری مجھ پر نہ ہوتی تو میں اُن کی خدمت میں حاضرہوکرخوداُن کے