حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آپ نے فرمایا: اللہ کی قسم! ابوبکر کی ایک رات عمر کے سارے خاندان (کی زندگی) سے بہتر ہے، اور ابو بکر کاایک دن عمر کے سارے خاندن (کی زندگی) سے بہتر ہے۔ جس رات حضور ﷺ گھرسے نکل کر غار تشریف لے گئے تھے اور آپ کے ساتھ حضرت ابو بکر بھی تھے۔ حضرت ابو بکر کچھ دیر حضور ﷺ کے آگے چلتے اور کچھ دیر پیچھے۔ حضور ﷺ اس بات کو سمجھ گئے اور آپ نے فرمایا: اے ابوبکر! تمہیں کیا ہوا؟ کچھ دیر میرے پیچھے چلتے ہواور کچھ دیر میرے آگے؟ انھوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! جب مجھے خیال آتاہے کہ پیچھے سے کوئی تلاش کرنے والا نہ آجائے تو میں پیچھے چلنے لگتاہوں، اور پھر جب مجھے خیال آتا ہے کہ آگے کوئی گھات میں نہ بیٹھا ہو تو میں آگے چلنے لگتا ہوں۔ حضور ﷺ نے فرمایا: ابوبکر! اگرخدانخواستہ کوئی حادثہ پیش آئے تو کیا تم یہ پسند کرتے ہو کہ وہ میرے بجائے تمہیں پیش آئے؟ حضرت ابو بکر نے کہا: قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ کو حق دے کر بھیجا ہے! یہی بات ہے۔ جب یہ دونوں حضرات غار تک پہنچے تو حضرت ابوبکر نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ ذرا یہاں ہی ٹھہریں میں آپ کے لیے غار کو صاف کرلوں۔ چناںچہ حضرت ابو بکر ؓ نے اندر جا کر غار کو صاف کیا،پھرباہر آئے تو خیال آیا کہ انھوں نے سوراخ ابھی صاف نہیں کیے تو انھوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ابھی آپ ذرا اور ٹھہریں، میں سوراخ بھی صاف کر لوں۔ چناںچہ اندر جاکر غار کو اچھی طرح صاف کیا، پھر آکرعرض کیا: یا رسول اللہ! اندر تشریف لے آئیں۔ آپ اندر تشریف لے گئے ۔پھر حضرت عمر ؓ نے کہا: قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے! (حضرت ابو بکر ؓ کی) یہ ایک رات عمر کے پورے خاندان سے بہترہے۔1 حضرت حسن بصری کہتے ہیں کہ حضورﷺ اور حضرت ابو بکر ؓ غار میں تشریف لے گئے اور قریش بھی حضور ﷺ کو ڈھونڈتے ہوئے وہاں پہنچ گئے، لیکن جب انھوں نے غار کے دروازے پرمکڑی کا جالا تنا ہوا دیکھا توکہنے لگے: اس غار کے اندر کوئی نہیں گیا۔ حضور ﷺ کھڑے ہوئے نماز پڑھ رہے تھے اور حضرت ابوبکر پہرہ دے رہے تھے۔ حضرت ابو بکر نے حضور ﷺ سے عرض کیا: یہ آپ کی قوم آپ کو ڈھونڈ رہی ہے۔ اللہ کی قسم! مجھے تو اپنی جان کا کوئی غم نہیں ہے، لیکن مجھے تو اس بات کا غم ہے کہ مجھے آپ کے بارے میں کوئی ناگوار بات نہ دیکھنی پڑے۔ حضور ﷺ نے اُن سے کہا: اے ابو بکر! مت ڈرو، بے شک اللہ ہمارے ساتھ ہے۔ 2 اِمام احمد نے حضرت انس ؓ سے روایت کیا ہے کہ حضرت ابو بکر ؓ نے اُن سے یہ بیان کیا کہ جب ہم غار میں تھے تو میں نے حضور ﷺ سے عرض کیا: اگر ان کافروں میں سے کوئی اپنے پیروں کی طرف نظر ڈالے گا تو وہ ہمیں اپنے قدموں کے نیچے دیکھ لے گا۔ آپ نے فرمایا: اے ابوبکر! تمہارا اُن دو آدمیوں کے بارے میں کیا خیال ہے جن کا تیسرا اللہ ہے۔ 3