حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
فرمائیں ۔4 حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ خندق کی طرف تشریف لے گئے تو مہاجرین اور اَنصا رصبح صبح سخت سردی میں خندق کھود رہے تھے اور اُن کے پاس غلام نہیں تھے جواُن کو یہ کام کر دیتے۔ حضور ﷺ نے اُن کی تھکن اور بھوک کو دیکھ کرفرمایا: اَللّٰھُمَّ إِنَّ الْعَیْشَ عَیْشُ الْاٰخِرَۃْ فَاغْفِرِ الْأَنْصَارَ وَالْمُھَاجِرَۃْ اے اللہ !اصل زندگی تو آخرت کی زندگی ہے، لہٰذا آپ اَنصار اورمہاجرین کی مغفرت فرمادیں۔ صحابہؓ نے حضور ﷺ کے جواب میں یہ شعر پڑھا: نَحْنُ الَّذِیْنَ بَایَعُوْا مُحَمَّدًا عَلَی الْجِھَادِ مَا بَقِیْنَا أَبَدًا ہم نے محمد ﷺ سے اس بات پر بیعت کی ہے کہ جب تک دنیا میں رہیں گے جہاد کرتے رہیں گے۔1 حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ مہاجرین اور اَنصار مدینہ کے اِردگرد خندق کھود رہے تھے اور اپنی کمر پر مٹی اُٹھا کر باہر لا رہے تھے اوریہ کہتے جاتے تھے: نَحْنُ الَّذِیْنَ بَایَعُوْا مُحَمَّدًا عَلَی الإِسْلَامِ مَا بَقِیْنَا أَبَدًا ہم لوگوں نے محمد ﷺ سے اس بات پر بیعت کی ہے کہ جب تک دنیا میں رہیں گے اِسلام پر چلتے رہیں گے۔ حضور ﷺ اُن کے جواب میں یہ فرماتے تھے: اَللّٰھُمَّ إِنَّہٗ لاَ خَیْرَ إِلاَّ خَیْرُ الْاٰخِرَۃْْ فَبَارِکْ فِي الْأَنْصَارِ وَالْمُھَاجِرَۃْْ اے اللہ! اصل بھلائی تو آخرت کی بھلائی ہے، اس لیے اَنصار اور مہاجرین میں برکت عطا فرما۔ حضرت انس ؓ فرماتے ہیںکہ دو مُٹّھی جَو اس پگھلی ہوئی چربی میں ان حضرات کے لیے تیار کیے جاتے جس کا ذائقہ بدلا ہوا ہوتا اور پھر اُن کے سامنے رکھ دیے جاتے اور یہ حضرات بھوکے ہوتے (اس لیے کھاجاتے) حالاں کہ یہ کھانا بدمزہ حلق میں اٹکنے والا اورکچھ بدبودار ہوتا۔2 حضرت جابر ؓ فرماتے ہیںکہ ہم غزوۂ خندق کے دن (خندق) کھود رہے تھے کہ ایک سخت اور بڑی چٹان سامنے آگئی۔ صحابہؓ