حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اسی کے ہم معنی آئے گی۔1 حضرت ابنِ مسعود ؓ فرماتے ہیںکہ حضور ﷺ نے اپنے صحابہ ؓ کے چہروں میں بھوک کے آثار دیکھ کرفرمایا: تمہیں خوش خبری ہو ! عن قریب تم پر ایسا زمانہ آئے گا کہ تمہیں صبح کو بھی ثرید کا ایک پیالہ کھانے کو ملے گا اور اسی طرح شام کو بھی۔ صحابہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! اس وقت تو ہم بہترہوں گے۔ آپ نے فرمایا: نہیں، آج تم اس دن سے بہتر ہو۔2 حضرت محمد بن سیرین فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ کے بعض صحابہ ؓ پر تین دن مسلسل ایسے گزر جاتے کہ انھیں کھانے کی کوئی چیز نہ ملتی تو وہ کھال کو بھون کر اسے کھا لیا کرتے، اور جب کوئی چیز نہ ملتی تو پتھر لے کر پیٹ پر باندھ لیتے۔3 حضرت فضالہ بن عبید ؓ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ جب لوگوں کو نماز پڑھاتے تو بہت سے اہلِ صُفّہ بھوک کی کمزوری کی وجہ سے نماز میں گرجاتے اورانھیں دیکھ کر دیہا تی لوگ کہتے کہ ان کو جنون ہوگیا ہے۔ جب حضور ﷺ نماز سے فارغ ہوتے تو اُن کی طرف متوجہ ہوکر فرماتے کہ (اس بھوک پر) تمہیں اللہ کے ہاں جوملے گا اگر وہ تمہیں معلوم ہوجائے تو تم یہ چاہنے لگو کہ یہ فقر و فاقہ اور بڑھ جائے۔1 حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ کے سات سات صحابہؓ صرف ایک کھجور چوس کر گزارہ کرتے اور گرے ہوئے پتے کھایا کرتے تھے جس کی وجہ سے اُن کے جبڑے سُوج جاتے تھے۔ 2 حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضور ﷺ کے سات صحابہؓکو سخت بھوک لگی، حضور ﷺ نے مجھے سات کھجوریں دیں، ہرآدمی کے لیے ایک کھجور ۔3 حضرت ابو ہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ ایک دن مجھے سخت بھوک لگی۔ بھوک کی وجہ سے میں گھر سے مسجد کی طرف چلا۔ مجھے حضور ﷺ کے چند صحابہ ؓ ملے، انھوں نے کہا: اے ابوہریرہ! اس وقت تم کس وجہ سے باہر آئے ہو؟ میں نے کہا: صرف بھوک کی وجہ سے۔ انھوں نے کہا: ہم بھی اللہ کی قسم! صرف بھوک کی وجہ سے باہر آئے ہیں۔ہم وہاں سے اٹھے اور حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ آپ نے فرمایا: تم لوگ اس وقت کیوں آئے ہو؟ ہم نے عرض کیا: یا رسول اللہ! بھوک کی وجہ سے۔ حضور ﷺ نے ایک طباق منگایا جس میں کھجوریں تھیں۔ آپ نے ہم میں سے ہر آدمی کو دو دو کھجوریں دیں اور فرمایا کہ یہ دوکھجوریں کھالو اور اوپر سے پانی پی لو، اِن شاء اللہ یہ آج کے دن کے لیے کافی ہوجائیں گی۔ حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ میں نے ایک کھجور کھالی اوردوسری کھجور اپنی لنگی میں رکھ لی۔ حضور ﷺ نے فرمایا: اے ابوہریرہ! تم نے یہ کھجور کیوں رکھی ہے؟ میں نے کہا: اپنی والدہ کے لیے رکھی ہے۔ آپ نے فرمایا: تم اسے کھالو، ہم تمہیں تمہاری والدہ کے لیے دو کھجوریں اور دے دیں گے۔ چناںچہ آپ نے والدہ کے لیے دو کھجوریں اور عنایت