حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اور نہ کچھ اور۔ میں نے کہا: آپ لوگ کس چیز پر گزارہ کرتے؟ انھوں نے کہا: دو کالی چیزوں پر یعنی کھجور اور پانی پر، اور وہ بھی جب میسر آجاتیں۔2 حضرت مسروق کہتے ہیں کہ میں حضرت عائشہ ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ نے میرے لیے کھانا منگایا اور فرمایا: میں جب بھی پیٹ بھرلیتی ہوں اور رونا چاہوں تو رو سکتی ہوں۔ میں نے کہا: کیوں؟ انھوں نے فرمایا: مجھے وہ حال یاد آجاتا ہے جس حال پر حضور ﷺ نے اس دنیا کو چھوڑا تھا۔ اللہ کی قسم! آپ نے کبھی بھی ایک دن میں روٹی اور گوشت دو مرتبہ پیٹ بھر کر نہیں کھایا۔ 3 حضرت ابنِ جریر نے روایت کیا ہے کہ حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ مدینہ آنے سے لے کر انتقال کے وقت تک کبھی بھی حضور ﷺ نے تین دن مسلسل گندم کی روٹی پیٹ بھر کر نہیں کھائی۔ ابنِ جریر نے ہی حضرت عائشہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ محمد ﷺ کے گھر والوں نے حضور ﷺ کے انتقال تک کبھی بھی دو دن مسلسل جَو کی روٹی پیٹ بھر کر نہیں کھائی۔ ابنِ جریر نے ہی حضرت عائشہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ حضورﷺ کا انتقال ہوگیا اور آپ کو دو کالی چیزیں یعنی کھجور اور پانی پیٹ بھر کر نہیں ملیں۔4 ’’بیہقی ‘‘کی روایت میں یہ ہے کہ حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ حضور ﷺ نے کبھی بھی تین دن تک مسلسل پیٹ بھر کر نہیں کھایا۔ اگر ہم چاہتے تو ہم بھی پیٹ بھر کر کھاتے، لیکن آپ دوسروں کو کھلا دیا کرتے۔1 حضرت حسنؓ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ اپنی جان سے لوگوں کی مدد کیا کرتے تھے، یہاں تک کہ اپنی لنگی میں چمڑے کا پیوند لگا لیا کرتے۔ اور آپ نے انتقال تک کبھی تین دن تک صبح اور شام کا کھانا مسلسل نہیں کھایا۔2 حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ نے کبھی میز پر کھانا نہیں کھایا اور آپ نے کبھی باریک چپاتی نہیں کھائی یہاں تک کہ آپ کا انتقال ہوگیا۔ اور ایک روایت میں یہ ہے کہ آپ نے اپنی آنکھوں سے کبھی بھی بُھنی ہوئی بکری نہیں دیکھی۔3 حضرت ابنِ عباس ؓ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ اور آپ کے گھر والے مسلسل کئی راتیں بھوکے ہی گزار دیتے، انھیں رات کا کھانا نہ ملتا تھا، اور اُن کی روٹی بھی اکثر جَو کی ہوتی تھی۔4 حضرت ابو ہریرہ ؓ کچھ لوگوں کے پاس سے گزرے جن کے سامنے بُھنی ہوئی بکری رکھی ہوئی تھی۔ ان لوگوں نے حضرت ابو ہریرہ کو بلایا، انھوں نے کھانے سے انکار کردیا اور فرمایا: حضور ؓ دنیا سے اس حال میں تشریف لے گئے کہ آپ نے کبھی پیٹ بھر کر جَو کی روٹی نہیں کھائی تھی۔ 5 حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ حضرت فاطمہ ؓ نے حضور ﷺ کو جَو کی روٹی کا ایک ٹکڑا پیش کیا۔ آپ نے فرمایا: یہ پہلا کھانا