حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اَشعار کہے جن میں انھوں نے بت کا اور اس کی بے بسی کا جو منظر دیکھا تھا اس کا تذکرہ کیا ہے، اور اللہ تعالیٰ نے ان کو جو اندھے پن اور گمراہی سے بچایا ہے اس پر اللہ کا شکر ادا کیا ہے: أَتُوْبُ إِلَی اللّٰہِ مِمَّا مَضٰی وَأَسْتَنْقِذُ اللّٰہَ مِنْ نَّارِہٖ میں اپنے گزشتہ گناہوں پر اللہ کے سامنے توبہ کرتا ہوںاور میں چاہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ اپنی آگ سے مجھے نجات دے دے۔ وَأُثْنِيْ عَلَیْہِ بِنَعْمَائِہٖ إِلٰہِ الْحَرَامِ وَأَسْتَارِہٖ اور میں اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کی وجہ سے اس کی ثنا بیان کرتا ہوں وہی بیت اللہ کااور اس کے پردوں کا خدا ہے۔ فَسُبْحَانَہٗ عَدَدَ الْخَاطِئِیْنَ وَ قَطْرِ السَّمَائِ وَمِدْرَارِہٖ میں خطا کار انسانوں اور آسمان سے اترنے والے قطروں اور موسلا دھار بارش کی بوندوں کی تعداد کے برابر اس کی پاکی بیان کرتا ہوں۔ ہَدَانِيْ وَقَدْ کُنْتُ فِيْ ظُلْمَۃٍ حَلِیْفَ مَنَاۃَ وَأَحْـجَارِہٖ میں تاریکی میں پڑا ہوا تھا، اور منات اور اس کے پتھروں کا پجاری تھا، اللہ تعالیٰ نے مجھے ہدایت دی۔ وَأَنْقَذَنِيْ بَعْدَ شَیْبِ الْقَذَالِ مِنْ شَیْنِ ذَاکَ وَمِنْ عَارِہٖ بڑھاپے کی وجہ سے میرے سر کے بال سفید ہوچکے تھے، لیکن اللہ تعالیٰ نے مجھے بتوں کی عبادت کے عیب اور عار سے نجات دی۔ فَقَدْ کِدْتُّ أَہْلِکُ فِيْ ظُلْمَۃٍ تَدَارَکَ ذَاکَ بِمِقْدَارِہٖ میں تو تاریکی میں بالکل ہلاک ہونے والا تھا، لیکن اللہ تعالیٰ نے مجھے اپنی قدرت سے اس سے بچالیا۔ فَحَمْدًا وَّشُکْرًا لَّہٗ مَا بَقِیْتُ إِلٰہِ الْأَنَامِ وَجَبَّارِہٖ جب تک میں زندہ رہوں گا اس کی تعریف اور اس کا شکر کرتا رہوں گا، وہ تمام مخلوق کا خدا اور مخلوق کی خرابیوں کو درست کرنے والا ہے۔ أُرِیْدُ بِذٰلِکَ إِذْ قُلْتُہٗ