حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
فرماتے ہیں کہ میں ساری گفتگو میں حضورﷺ کے خلاف اس جملہ کے علاوہ اور کوئی جملہ نہیں بڑھا سکا ۔ پھر ہِرَ قْل نے پوچھا: کیا کبھی تمہاری اس سے جنگ ہوئی ہے؟ میں نے کہا: ہاں۔ اس نے کہا: ان سے جنگ کرنے کا کیا نتیجہ نکلا ؟ میں نے کہا: برابر سرابر، کبھی وہ جیت جاتے ہیں اور کبھی ہم جیت جاتے ہیں۔ پھر اس نے پوچھا: وہ تمہیں کن باتوں کا حکم دیتے ہیں؟ میں نے کہا :وہ یہ کہتے ہیں کہ ایک اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ، اور تمہارے آباء واَجداد جو کہتے تھے اسے چھوڑ دو، اور وہ ہمیں نماز پڑھنے، سچ بولنے اور پاک دامنی اور صلح رحمی کا حکم دیتے ہیں۔ اس نے ترجمان سے کہا کہ ان کو یہ کہو کہ میں نے تم سے ان کے نسب کے بارے میں پوچھا تم نے بتایا کہ وہ تم لوگوں میں بڑے نسب والے ہیں ،اور تمام رسول اسی طرح اپنی قوم کے اعلیٰ نسب میں مبعوث ہوتے ہیں۔ اور میں نے تم سے پوچھا :کیا اس سے پہلے تم میں سے کسی اور نے بھی یہ دعویٰ کیا ہے؟تم نے بتایا کہ نہیں، تو میںنے دل میں کہا کہ اگر ان سے پہلے کسی اور نے بھی یہ دعویٰ کیا ہوتا تومیں یہ کہتا کہ اس کی دیکھا دیکھی یہ بھی وہی دعویٰ کرنے لگ گیا ہے۔ اور میں نے تم سے پوچھا: کیا اس کے آباء واَجداد میں کوئی بادشاہ گزرا ہے؟ تم نے بتایا کہ نہیں، اگر ان کے آباء واَجداد میں کوئی بادشاہ گزرا ہوتا تو میں یہ کہتا کہ یہ آدمی اپنے باپ دادا کی بادشاہت حاصل کرنا چاہتا ہے۔ اور میں نے تم سے پوچھا کہ کیا اس دعویٰ کرنے سے پہلے تم لوگوں نے ان پر جھوٹ بولنے کا الزام لگایا تھا؟ تم نے کہا: نہیں۔ میں اس سے یہ سمجھا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ ایک آدمی انسانوں کے معاملے میں تو جھوٹ بولنا گوارا نہ کرے اور اللہ کے معاملہ میں جھوٹ بول دے۔ اور میں نے تم سے پوچھا کہ کیا بڑے اور طاقت ور لوگوں نے اس کا اتباع کیا ہے یا چھوٹے اور کمزور لوگوں نے؟ تو تم نے یہ بتایا کہ چھوٹے اور کمزور لوگوں نے اس کا اتباع کیا ہے ،اور یہی لوگ (شروع میں ) رسولوں کے ماننے والے ہوتے ہیں۔ اور میںنے تم سے پوچھا کہ ان کے ماننے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے یا گھٹ رہی ہے؟ تم نے بتایا کہ بڑھ رہی ہے، اور ایمان کی شان یہی ہے یہاں تک کہ پورا ہو۔ اور میں نے تم سے پوچھا کہ کیا ان کے ماننے والوں میں سے کوئی ان کے دین میں داخل ہونے کے بعد ان کے دین کو برا سمجھ کر مرتد ہوا ہے؟ تو تم نے بتایا کہ نہیں، اور ایمان کی حلاوت جب دلوں میں رَچ جاتی ہے تو ایسے ہی ہوا کرتا ہے۔ اور میں نے تم سے پوچھا کہ کیا کبھی وہ معاہدہ کی خلاف ورزی کرتے ہیں؟ تو تم نے بتایا کہ نہیں، اور اسی طرح رسول معاہدہ کی خلاف ورزی نہیں کیا کرتے ۔ اور میں نے تم سے پوچھا کہ وہ تمہیں کن باتوں کا حکم دیتے ہیں ؟ تو تم نے بتایا کہ وہ تمہیں اس بات کاحکم دیتے ہیں کہ تم اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ ٹھہراؤ، اور وہ تمہیں بتوں کی عبادت سے روکتے ہیں ،اور تمہیں نماز پڑھنے ،اور سچ بولنے، اور پاک دامنی کا حکم دیتے ہیں۔ یہ ساری باتیں جو تم نے کہی ہیں اگر یہ سچ ہیں تو یاد رکھو کہ وہ اس جگہ