حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کہا کہ ہِرَ قْل نے حضور ﷺ کو جو پیغام بھیجا تھا اور پھر حضور ﷺ نے ہِرَ قْل کو جو جواب بھجوایا تھا، کیا آپ مجھے اس کے بارے میں نہیں بتاتے؟ اس نے کہا: ضرور۔ حضور ﷺ تبوک تشریف لائے ہوئے تھے اور آ پ نے دِحیہ کلبیؓ کو ہِرَ قْل کے پاس بھیجا۔ جب حضورﷺ کا خط ہِرَ قْل کو ملا تو اس نے ر وم کے چھوٹے بڑے تمام پادریوں کو بلایا اور ان کو اپنے دربار میں جمع کرکے سب دروازے بند کروادیے اور اس نے کہا کہ یہ آدمی (یعنی حضورﷺ ) وہاں آ پہنچا ہے جہاں تم دیکھ رہے ہو (یعنی تبوک میں )اور اس نے مجھے خط بھیجا ہے جس میں اس نے مجھے تین باتوں کی دعوت دی ہے :یا تو میں اس کے دین کا اتباع کرلوں، یا ہم اسے جزیہ ادا کریں اور یہ ملک اور زمین ہمارے پاس رہے، یا ہم اس سے جنگ کے لیے تیار ہوجائیں۔ اللہ کی قسم ! تم آسمانی کتابوں کو پڑھ کر معلوم کرچکے ہو کہ یہ آدمی میرے قدمو ںکے نیچے کی زمین پر ضرور قبضہ کرے گا، اس لیے آؤ یا تو ہم اس کے دین کا اتباع کرلیں یا ہم اپنا ملک اور زمین بچا کر اس کو جزیہ دینے لگ جائیں۔ یہ سن کر وہ سب بہ یک آواز غرّائے اور اپنے آپے سے باہر ہوکر اپنی ٹوپیاں اتار پھینکیں اور کہنے لگے کہ ہمیں اس بات کی دعوت دیتے ہو کہ ہم نصرانیت کو چھوڑ دیں، یا ہم اس اَعرابی کے غلام بن جائیں جو حجاز سے آیا ہے؟ جب ہِرَ قْل نے یہ محسوس کیا کہ یہ لوگ اگر (اسی حال میں ) باہر چلے گئے تو یہ اپنے ساتھیوں کو بغاوت پر آمادہ کرلیں گے اور ملک کا نظام درہم برہم کردیں گے، تو اس نے ان سے کہا: میں نے تم سے یہ بات صرف اس لیے کہی تھی تاکہ مجھے پتہ چل جائے کہ تم اپنے دین پر کتنے پکے ہو۔ اس کے بعد اس نے عرب کے تُجِیب قبیلہ کے اس آدمی کو بلایا جو عرب نصاریٰ کا حاکم تھا اور اس سے کہا کہ ایک آدمی میرے پاس لے کر آؤ جو بات یاد رکھ سکتا ہو اور عربی زبان جانتا ہو۔ اسے میں اس آدمی (یعنی حضورﷺ ) کے پا س خط کا جواب دے کر بھیجوں گا۔ چناں چہ وہ حاکم میرے پاس آیا (میں ہِرَ قْل کے پاس گیا ) ہِرَ قْل نے مجھے (حضورﷺ کے نام) خط دیا اور کہا کہ میرا خط اس آدمی کے پاس لے جاؤ اور اس کی باتوں کو غور سے سننا اور تین چیزوں کو خاص طور سے یاد رکھنا: ایک تو اس کا خیال رکھنا کہ جو خط انھوں نے مجھے لکھا ہے اس کے بارے میں وہ کیا کہتے ہیں؟ دوسرے اس کا خیال رکھنا کہ وہ میرا خط پڑھ کر رات کا ذکر کرتے ہیں یا نہیں؟ تیسرے اُن کی پشت کی طرف غور سے دیکھنا کہ کیا اُن کی پشت پر کوئی ایسی خاص چیز ہے جس سے تمہیں شک پڑے ؟ چناں چہ میں ہِرَ قْل کا خط لے کر تبوک پہنچا تو حضورﷺ ایک چشمہ کے کنارے اپنے صحابہؓکے درمیان بیٹھے ہوئے تھے۔ تو میں نے پوچھا: آپ لوگوں کے حضرت کہاں ہیں؟ مجھے بتایا گیا کہ یہی تو ہیں۔ تو میں چلتے چلتے آپ کے سامنے جاکر بیٹھ گیا اور میں نے اپنا خط آپ کو دیا۔ آپ نے وہ خط اپنی گود میں رکھ لیا اور فرمایا: تم کون سے قبیلہ کے ہو؟ میں نے کہا: قبیلہ تنّوخ کا ہوں۔ آپ نے فرمایا: کیا