حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بہت اچھی بات ہے، لیکن ہم اُن ہی خداؤں کی عبادت کریں گے جن کی عبادت ہمارے آباء واَجداد کیا کرتے تھے ۔قوم میں سے ایک چھوٹی عمر والے نے کہا : اے میری قوم! دوسروں کے ماننے اور ساتھ لے جانے سے پہلے تم ان کی بات مان کر ان کو اپنے ساتھ لے جاؤ۔ اللہ کی قسم! اہلِ کتاب بیان کیا کرتے ہیں کہ ایک نبی حرم سے ظاہر ہوگا جس کا زمانہ قریب آچکا ہے۔ قوم میں ایک کا نا آدمی تھااس نے کہا :چپ کرو، میری بھی سنو! اس کو تو اس کے خاندان نے نکال دیا ہے اور تم اس کو پناہ دے کر پورے عرب کی لڑائی مول لینا چاہتے ہو؟ نہیں نہیں، ایسا ہرگز نہ کرو۔ یہ سن کر آپ وہاں سے بڑے غمگین ہوکر واپس تشریف لے آئے اور وہ لوگ اپنی قوم میں واپس گئے اور اُن کو اپنے سارے حالات سنائے تو ایک یہودی نے اُن سے کہا: تم نے بڑا سنہرا موقع ضائع کردیا۔ اگر تم دوسروں سے پہلے اس آدمی کی مان لیتے تو تمام عرب کے سردار بن جاتے ۔ ان کی صفات اور حلیہ کا بیان ہماری کتاب میں موجود ہے۔ وہ یہودی کتاب میں سے حضورﷺ کی صفات اور حلیہ پڑھ کر سناتا جاتا اور جو حضورﷺ کو دیکھ کر آئے تھے وہ اس سارے کی تصدیق کرتے جاتے ۔ اس یہودی نے کہا :ہماری کتاب میں یہ بھی ہے کہ اُن کا ظہور مکہ میں ہوگا اور وہ ہجرت کرکے یثرب (مدینہ ) جائیں گے۔ یہ سن کر ساری قوم نے طے کیا کہ اگلے سال موسمِ حج میں جاکر حضورﷺ سے ضرور ملیں گے، لیکن اُن کے ایک سردار نے ان کو اگلے سال حج پر جانے سے روک دیا ، چناں چہ ان میں سے کوئی بھی آپ سے نہ مل سکا۔ اور اس یہودی کا انتقال ہوگیا اور لوگوں نے سنا کہ مرتے وقت وہ حضورﷺ کی تصدیق کررہا تھا اور ایمان کا اِظہار کررہا تھا۔ 1 حضرت عبدالرحمن عامری اپنی قوم کے چند بزرگوں سے نقل کرتے ہیں کہ ہم لوگ بازارِ عکاظ میں ٹھہرے ہوئے تھے۔ وہاں ہمارے پاس حضورﷺ تشریف لائے اور آپ نے فرمایا: تم کون سے قبیلے کے لوگ ہو؟ہم نے کہا: بنو عامر بن صَعْصَعَہ کے۔ آپ نے فرمایا: بنو عامر کے کون سے خاندان کے ہو؟ ہم نے کہا: بنو کعب بن ربیعہ کے ۔ آپ نے فرمایا: تمہارا دبدبہ اور رعب کیساہے؟ ہم نے کہا: کسی کی مجال نہیں ہے کہ کوئی ہمارے علاقہ میں آکر کسی چیز کو ہاتھ لگاسکے یا ہماری آگ پر ہاتھ تاپ سکے یعنی ہم بڑے بہادر ہیں ہمارا کوئی مقابلہ نہیں کرسکتا۔ حضورﷺ نے اُن سے فرمایا: میں اللہ کا رسول ہوں، اگر میں تمہارے پاس آجاؤں تو تم لوگ میری حفاظت کروگے تاکہ میں اپنے ربّ کا پیغام پہنچا سکوں؟ اور میں تم میں سے کسی کو کسی بات پر مجبور نہیں کرتا ہوں۔ تو اس قبیلہ والوں نے کہا: آپ قریش کے کون سے خاندان سے ہیں؟ آپ نے فرمایا: بنو عبدالمطّلب کے خاندان سے ہوں۔ تو انھوں نے کہا: بنو عبدِ مناف نے آپ کے ساتھ کیا برتاؤ کیا؟ آپ نے فرمایا: انھوں نے تو سب سے پہلے مجھے جھٹلایا اور دھتکارا۔ انھوں نے کہا: ہم آپ کو نہ دھتکارتے ہیں اور نہ آپ پر