ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
پند از لطائف ذخیرہ حقائق 1 ایک طالب نے عبادت میں کسل وسستی کا علاج پوچھا ، تحریر فرمایا کہ کسی سستی کا علاج چستی ہے ۔ ایک طالب نے غلبہ خشیت میں لکھا مجھے سخت خطرہ ہے تحریر فرمایا کہ یہ خطرہ بحرمعرفت کا قطرہ ہے اللہ تعالی اس کو بڑھا کر دریا کرے ۔ 3 ۔ حضرت خواجہ صاحب نے ایک عریضہ میں کسی باطنی پریشانی کے سلسلہ میں لکھا تھا کہ سخت الجھن ہوتی ہے اس پر فرمایا کہ یہ الجھن مقدمہ ہے سلجھن کا ۔ ان مع العسر یسرا ۔ ع چونکہ قبض آمد تو دروے بسط بیں 4 ۔ فرمایا کہ یہ امر بسہولت یاد رکھنے کیلئے کہ شیخ کے ساتھ طالب کو کیا معاملہ رکھنا چاہئے ۔ بس ان ہم قافیہ الفاظ کو یاد رکھے ۔ اطلاع اور اتباع ، اعتقاد والقیاد ۔ 5 ۔ ایک بار فرمایا کہ اس طریق میں خود رائی نہ کرے بلکہ خود کو رائی کرے یعنی اپنے کو حقیر و ذلیل سمجھے ۔ 6 ۔ ایک صاحب کو خیال ہوگیا تھا کہ وہ ابدال ہوگئے فرمایا کہ ہاں پہلے گوشت تھے اب دال ہوگئے ، یعنی اس عجب سے وہ گھٹ گئے ۔ 7 ۔ شملہ کے سفر کے بعد وہاں کی برائیاں جو غالب ہیں بیان فرما کر فرمایا کہ ہم تو سنا کرتے تھے کہ شملہ نمقدار علم ہوگا (یعنی اچھی جگہ ہوگی ، لیکن وہاں پہنچ کر معلوم ہوا کہ شملہ بمقدار جہل ہے (یعنی بری جگہ ہے ) 8 ۔ ایک طالب کا خط فضول مضمون سے لبریر تھا اور آخر میں لکھا تھا کہ مضمون طویل ہونے سے تکلیف ضرور ہوئی ہوگی ۔ معاف فرمائیں ۔ حضرت والا نے یہ جواب تحریر فرمایا کہ طویل ہونے سے تو تکلیف نہیں ہوئی مگر لا طائل ہونے سے ہوئی ۔ 9 ۔ فرمایا کہ آج کل لوگوں کی مال پر نظر ہے مآل پر نہیں ۔ 10۔ فرمایا کہ درستی تو درشتی ہی سے ہوتی ہے ۔