حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
ایک چادر اوڑھی ہوئی تھی اور ایک لنگی باندھی ہوئی تھی۔ پھر آپ نے یہ دعا مانگی: اے اللہ! آپ نے مجھ سے جو وعدہ فرمایا ہے اسے پورا فرما۔ اے اللہ! اگر اہلِ اسلام کی یہ جماعت ہلاک ہوگئی تو پھر ان کے بعد روئے زمین پر تیری عبادت کبھی نہیں ہوسکے گی۔حضور ﷺ مسلسل اپنے ربّ سے مدد مانگتے رہے اور دعا فرماتے رہے یہاں تک کہ آپ کی چادر (زمین پر) گر گئی۔ حضرت ابوبکر ؓ نے چادر اُٹھا کر آپ کے اوپر ڈال دی۔ پھر وہ پیچھے سے حضور ﷺ کو چمٹ گئے اور پھر کہا: یا رسول اللہ! آپ نے جو اپنے ربّ سے زور شور سے مانگا ہے، آپ کا اتنا مانگنا کافی ہے کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ سے جو وعدہ فرمایا ہے وہ اسے ضرور پورا فرمائیں گے۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: {اِذْ تَسْتَغِیْثُوْنَ رَبَّکُمْ فَاسْتَجَابَ لَکُمْ اَنِّیْ مُمِدُّکُمْ بِاَلْفٍ مِّنَ الْمَلٰٓئِکَۃِ مُرْدِفِیْنَO}1 جب تم لگے فریاد کرنے اپنے ربّ سے تو وہ پہنچا تمہاری فریاد کو کہ میں مدد کو بھیجوں گا تمہاری ہزار فرشتے لگاتار آنے والے۔2 حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص ؓ فرماتے ہیں کہ جنگِ بدر کے موقع پر حضور ﷺ تین سو پندرہ آدمیوں کو لے کر نکلے۔ جب آپ بدر پہنچے تو آپ نے یہ دعا مانگی: اے اللہ! یہ لوگ بغیر جوتیوں کے ننگے پائوں اور پیدل چل رہے ہیں اُن کو سواری عطا فرما۔ اور اے اللہ! یہ ننگے بدن ہیں تو اُن کو کپڑے عطا فرما۔ اور اے اللہ! یہ لوگ بھوکے ہیں تو اُن کو پیٹ بھر کر کھانا عطا فرما۔ چناںچہ اللہ تعالیٰ نے انھیں جنگِ بدر کے دن فتح عطا فرمائی۔ اور جب یہ لوگ جنگِ بدر سے واپس ہوئے تو ہر ایک کے پاس ایک یا دو اُونٹ تھے، اور انھوں نے کپڑے بھی پہن رکھے تھے ،اور پیٹ بھر کر کھانا بھی کھا رکھا تھا۔3 حضرت ابنِ مسعود ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے بدر کے دن حضور ﷺ کو جتنی زور دار دعا کرتے ہوئے دیکھا ہے اتنی زور دار دعا کرتے ہوئے میں نے کبھی کسی کو نہیں دیکھا۔ آپ فرما رہے تھے: اے اللہ! میں تجھے تیرے وعدے اور تیرے عہد کا واسطہ دیتا ہوں۔ اے اللہ! اگر یہ جماعت ہلاک ہوگئی تو پھر تیری عبادت کبھی نہ ہو سکے گی۔ پھر آپ (ہماری طرف) متوجہ ہوئے اور آپ کے چہرے کی جانب (خوشی کے مارے) چاند کی طرح چمک رہی تھی۔ اور آپ نے فرمایا: گویا کہ میں اب دیکھ رہا ہوں کہ شام کو یہ کہاں کہاں گرے ہوئے پڑے ہوں گے۔1 حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺ جنگ ِاُحد کے دن فرما رہے تھے: اے اللہ! (ہماری مدد فرما) اگر تو ہماری مدد نہ کرنا چاہے تو پھر روئے زمین پر کوئی تیری عبادت کرنے والا نہ رہے گا۔ 2 حضرت ابو سعید خدری ؓ فرماتے ہیں کہ غزوۂ خندق کے دن ہم لوگوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! کیا اس موقع پر پڑھنے کے لیے کوئی دعا ہے جسے ہم پڑھیں، کیوںکہ کلیجے منہ کو آچکے ہیں۔ آپ نے فرمایا :ہاں! اَللّٰھُمَّ اسْتُرْ عَوْرَاتِنَا وَاٰمِنْ رَوْعَاتِنَا۔ اے اللہ! تو ہمارے جملہ عیوب کی پردہ پوشی فرما، اور ہمارے خوف کو اَمن واَمان سے بدل دے۔