حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جرنیل کو اس کا تحفہ پیش کیا۔ پھرانھوں نے ہر جرنیل سے یہ بات کی کہ ہم اپنے چند بے وقوفوں کی وجہ سے اس بادشاہ کے پاس آئے ہیں۔ یہ بے وقوف اپنی قوم کا دین چھوڑ چکے ہیں اور تمہارے دین میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ تو اُن کی قوم نے ہمیں اس لیے بھیجا ہے تاکہ بادشاہ ان لوگوں کو ان کی قوم کے پاس واپس بجھوادے۔ جب ہم بادشاہ سے یہ بات کریں تو تم سب اسے ایساکرنے کا (یعنی واپس بھیجنے کا) مشورہ دینا۔سب نے کہا: ہم ایسا ہی کریں گے۔ پھر انھوں نے جاکر نجاشی کو تحفے پیش کیے۔ اور مکہ والے اسے جو تحفے بھیجتے تھے ان میں سے اسے سب سے زیادہ پسند رنگی ہوئی کھال تھی۔ جب وہ اسے تحفے دے چکے تو انھوں نے نجاشی سے کہاکہ اے بادشاہ! ہمارے چندبے وقوف نوجوانوں نے اپنی قوم کا دین چھوڑ دیاہے اور آپ کے دین میں بھی داخل نہیں ہوئے ہیں اور ایک نیا گھڑا ہوا دین انھوں نے اختیار کیا ہے جسے ہم نہیں جانتے ہیں۔ اور اب انھوں نے تمہارے ملک میں آکر پناہ لے لی ہے۔ اور آپ کی خدمت میںاُن کے بارے میںبات کرنے کے لیے اُن کے خاندان، اُن کے والدین، اُن کے چچا اور اُن کی قوم نے ہم لوگوں کو بھیجا ہے تاکہ اُن کو اُن کی قوم کے پاس واپس بھیج دیں، کیوں کہ اُن کی قوم والے ان کو آپ سے زیادہ جانتے ہیں۔ اور یہ لوگ آپ کے دین میں کبھی بھی داخل نہیںہوں گے کہ آپ اس وجہ سے اُن کی حمایت اور حفاظت کریں۔ (یہ سن کر) نجاشی کو غصہ آگیا اور اس نے کہا: اللہ کی قسم! نہیں، ایسے نہیں ہوسکتا۔ اور جب تک میں اُن کو بلا کر ان سے بات نہ کرلوں اور ان کے معاملہ میں غور نہ کرلوں اس وقت تک میں انھیں واپس نہیں کرسکتا ہوں۔ (کیوں کہ) انھوں نے میرے ملک میں آکر پناہ لی ہے اور کسی اور کا پڑوس اختیار کرنے کی بجائے انھوں نے میر اپڑوس اختیارکیا ہے۔ اگروہ ایسے ہی نکلے جیسے اُن کی قوم والے کہہ رہے ہیں تو میں انھیں اُن کی قوم کے پاس واپس بھیج دوں گا۔ اور اگر وہ ویسے نہ ہوئے تو میں اُن کی ہر طرح حفاظت کروں گا، اور ان کے اور ان کی قوم کے درمیان نہیں پڑوں گا، (اور اُن کو واپس بھیج کر) اُن کی قوم کی آنکھیں ٹھنڈی نہیں کر وں گا۔ (چناںچہ نجاشی نے مسلمانوں کو بلالیا) جب مسلمان اس کے پاس آئے تو انھوں نے اسے سلام کیا اور سجدہ نہ کیا تو اس نے کہا: اے جماعتِ(مہاجرین!) تم لوگ مجھے یہ بتاؤ کہ جس طرح تمہاری قوم کے آدمیوں نے آکر (سجدہ کرکے) مجھے سلام کیا تم لوگوں نے اس طرح مجھے سلام نہیں کیا؟ اوریہ بھی بتاؤ کہ تم حضرت عیسیٰ ؑ کے بارے میں کیا کہتے ہو؟ اورتمہارا دین کیا ہے؟ کیا تم عیسائی ہو؟ مسلمانوں نے کہا: نہیں۔ نجاشی نے کہا: کیا تم یہودی ہو؟ انھوں نے کہا: نہیں۔ اس نے کہا: کیا تم اپنی قوم کے دین پر ہو ؟ انھوں نے کہا: نہیں۔ اس نے کہا: پھر تمہارا دین کیا ہے؟ انھوں نے کہا: اِسلام۔ اس نے کہا: اِسلام کیاہے؟ انھوںنے کہا: ہم اللہ کی عبادت کرتے ہیں، اس کے ساتھ کسی چیز کوشریک نہیں ٹھہراتے ہیں۔ اس نے کہا: یہ دین تمہارے پاس کون لایا؟ انھوں نے کہا: یہ دین ہمارے