حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کا مہینہ تھا۔ حضرت ابو بکر تو لوگوں کے استقبال میں کھڑے ہوگئے۔ حضور ﷺ خاموش بیٹھے ہوئے تھے تو اَنصار میں سے جن لوگوں نے حضور ﷺ کو اب تک نہیں دیکھا تھا وہ آآکر حضرت ابو بکر کو سلام کرنے لگے، یہاں تک کہ جب حضور ﷺ پر دھوپ آئی تو حضرت ابوبکر آکر اپنی چادرسے آپ پر سایہ کرنے لگے، تب لوگوں کو حضور ﷺ کا پتہ چلا۔ حضور ﷺ دس راتوں سے زیادہ بنو عمرو بن عوف کے ہاں ٹھہرے اور آپ نے وہاں اس مسجد کی بنیاد رکھی جس کے بارے میں قرآن مجید میں ہے: {لَمَسْجِدٌ اُسِّسَ عَلَی التَّقْوٰی}1 البتہ وہ مسجد جس کی بنیاد دھری گئی پرہیزگاری پر۔ اور اس میں حضور ﷺ نے نماز پڑھی۔ پھر آپ اپنی سواری پرسوار ہوکر چل پڑے اور لوگ بھی آپ کے ساتھ چل رہے تھے، یہاںتک کہ آپ کی اُونٹنی مدینہ میں اس جگہ جا کر بیٹھ گئی جہاں مسجدِ نبوی ہے۔ اور ان دنوں وہاں مسلمان مرد نماز پڑھا کرتے تھے اور وہ جگہ دو یتیم لڑکوں (حضرت سہیل اور حضرت سہل ؓ ) کی تھی جہاں کھجوریں سُکھایا کرتے تھے۔ یہ دونوں حضرت اَسعد بن زُرارہ کی پرورش میں تھے۔ جب آپ کی اونٹنی بیٹھ گئی تو آپ نے فرمایا کہ ان شاء اللہ یہی ہمارے ٹھہرنے کی جگہ ہے۔ پھر آپ نے ان دونوں بچوں کو بلایا اور مسجد بنانے کے لیے ان سے اس جگہ کا سوداکرنا چاہا تو ان بچوں نے کہا: یا رسول اللہ! نہیں (ہم بیچنانہیں چاہتے ہیں بلکہ ) ہم یہ زمین آپ کو ہدیہ کر دیتے ہیں۔ آپ نے ان بچوں سے یہ زمین بطور ہدیہ لینے سے انکار کردیا اور اُن سے وہ جگہ خریدی (کیوں کہ نابالغ ہونے کی وجہ سے وہ اپنی زمین کو ہدیہ نہیں کرسکتے تھے)، پھر اس جگہ مسجد بنائی۔ حضور ﷺ بھی صحابہ ؓ کے ساتھ مسجد کی تعمیر کے لیے کچی اینٹیںاٹھانے لگے۔ اور آپ اینٹیں اٹھاتے ہوئے یہ شعر پڑھ رہے تھے: ھٰذَ الْحِمَالُ لَا حِمَالُ خَیْبَرْ ھٰذَا أَبَرُّ رَبَّنَا وَأَطْھَرْ یہ اٹھائی جانے والی اینٹیں خیبر میں اٹھائی جانے والی کھجور اور کشمش کی طرح نہیں ہیں۔ اے ہمارے رب!بلکہ یہ توان سے زیادہ بھلی اور زیادہ پاک ہیں۔ اور یہ شعر بھی پڑھ رہے تھے: اَللّٰھُمَّ اِنَّ الْأَجْرَ أَجْرُ الْاٰخِرَۃْ فَارْحَمِ الْأَ نْصَارَ وَالْمُھَاجِرَۃْ اے اللہ! اصل اجر و ثواب تو آخرت کا اجر و ثواب ہے۔ تو اَنصار اور مہاجرین پر رحم فرما ۔