حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
فَإِنِّيْ وَإِنْ قُلْتُمْ غَوِيٌّ مُّضَلَّلٌ سَفِیْہٌ عَلَی دِیْنِ الرَّسُوْلِ مُحَمَّدٖ تم اگرچہ میرے بارے میں یہ کہتے ہو کہ میں بہکا ہوا، گمراہ کیا ہوا اور بے وقوف ہوں، لیکن محمد رسول اللہ ﷺ کے دین پر ہوں۔ أُرِیْدُ بِذَاکَ اللّٰہَ وَالْحَقُّ دِیْنُنَا عَلٰی رَغْمِ مَنْ یَّبْغِيْ عَلَیْنَا وَیَعْتَدِيْ اس سے میں نے اللہ تعالیٰ کی (رضامندی) کا اِرادہ کیا ہے اور ہمارا دین بالکل حق ہے ۔ اور یہ بات صاف میں کہہ رہا ہوں، چاہے یہ بات اس آدمی کو کتنی بری لگے جو ہم پر ظلم اور زیادتی کرتا ہے۔ حضرت عثمان بن مظعون ؓکی آنکھ کو جو تکلیف پہنچی اس کے بارے میں حضرت علی بن ابی طالب ؓ نے یہ اَشعار کہے : أَمِنْ تَذَکُّرِ دَھْرٍ غَیْرِ مَأْمُوْنٖ أَصْبَحْتَ مُکْتَئِبًا تَبْکِيْ کَمَحْزُوْنٖ جو زمانہ پُر اَمن نہیں تھا کیا تم اس کو یاد کرکے رنجیدہ ہو رہے ہو اور غمگین آدمی کی طرح رو رہے ہو۔ أَمِنْ تَذکُّرِ أَقْوَامٍ ذَوِيْ سَفَہٍ یَغْشَوْنَ بِالظُّلْمِ مَنْ یَّدْعُوْ إِلَی الدِّیْنٖ کیا تم ان بے وقوف لوگوں کو یاد کرکے رو رہے ہو جو دین کی دعوت دینے والوں پر ظلم ڈھاتے تھے۔ لَا یَنْتَھُوْنَ عَنِ الْفَحْشَائِ مَا سَلِمُوْا وَالْغَدْرُ فِیْھِمْ سَبِیْلٌ غَیْرُ مَأْمُوْنٖ یہ لوگ جب تک صحیح سالم رہیں فحش کاموں سے نہیں رُکتے ہیں، اور ان لوگوں میں غدّ اری کی صفت تو غیر محفوظ راستہ ہے۔ أَلَا تَرَوْنَ أَقَلَّ اللّٰہُ خَیْرَھُمٗ أَنَّا غَضِبْنَا لِعُثْمَانَ بْنِ مَظْعُوْنٖ اللہ تعالیٰ اُن کی خیر کو کم کردے۔ کیا تم دیکھتے نہیں ہو کہ ہم عثمان بن مظعون کی وجہ سے غصہ میں آئے ہیں۔ إِذْ یَلْطِمُوْنَ وَلاَ یَخْشَوْنَ مُقْلَتَہٗ طَعْنًا دِرَاکاً وَضَرْبًا غَیْرَ مَاْفُوْنٖ جب کہ وہ لوگ عثمان کی آنکھ کو نڈر ہو کر تھپڑ مار رہے تھے، مسلسل چوکے مارتے رہے اور مارنے میں کوئی کمی نہ کی۔ فَسَوْفَ یَجْزِیْھِمْ إِنْ لَّمْ یَمُتْ عَجَلًا