حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اَشعار سنا ر ہے تھے، تو حضرت عثمان بھی اس مجلس میں جا کر بیٹھ گئے۔ لَبِید نے یہ شعر پڑھا: أَلاَ کُلُّ شَيْئٍ مَا خَلَا اللّٰہَ بَاطِلٗ اللہ کے علاوہ ہر چیز باطل اور بے کار ہے۔ حضرت عثمان نے داد دیتے ہوئے کہا: تم نے ٹھیک کہا۔پھر اس نے دوسرا مصرعہ پڑھا : وَکُلُّ نَعِیْمٍ لَا مَحَالَۃَ زَائِلٗ اور ہر نعمت ضرور بالضرور (ایک نہ ایک دن) ختم ہوجائے گی۔ اس پر حضرت عثمان نے کہا: تم نے غلط کہا، جنت کی نعمتیں کبھی ختم نہ ہوں گی۔ حضرت عثمان کی بات سن کر لَبِید بن ربیعہ نے کہا: اے جماعتِ قریش ! تمہاری مجلس میں بیٹھنے والے کو کبھی تکلیف نہیں پہنچائی جاتی تھی۔ یہ نئی بات کب سے تم میں پیدا ہوئی؟ (یعنی پہلے تو کبھی بھی کوئی میرے شعر پر اعتراض نہیں کیا کرتا تھا، آج یہ میرے شعر کو غلط کہنے والا کہاں سے آگیا ہے) تو لوگوں میں سے ایک آدمی نے کہا کہ یہ ایک بے وقوف آدمی ہے، بلکہ اس کے ساتھ اور بھی چند بے وقوف آدمی ہیں جنھوں نے ہمارے دین سے علیحدگی اختیار کرلی ہے، لہٰذا تم اس کی باتوں سے ناراض مت ہو۔ حضرت عثمان نے اس آدمی کی بات کا جواب دیا جس سے دونوں میں بات بڑھ گئی، تو اس آدمی نے کھڑے ہوکر حضرت عثمان کی آنکھ پر اس زور سے تھپڑ مارا کہ اُن کی آنکھ سیاہ ہوگئی، اور ولید بن مغیرہ قریب ہی تھا اور جو کچھ حضرت عثمان کے ساتھ ہوا اسے دیکھ رہا تھا۔ اس نے کہا: اے میرے بھتیجے ! اللہ کی قسم! ( اگر تم میری پناہ میں رہتے تو) تمہاری آنکھ کو یہ تکلیف کبھی نہ پہنچتی، تم تو ایک محفوظ ذمہ داری میں تھے۔ حضرت عثمان نے کہا: اے ابو عبدِ شمس! ہاں تمہاری بات ٹھیک ہے، لیکن اللہ کی قسم! میرا دل چاہ رہا ہے کہ اللہ کے دین کی وجہ سے میری تندرست آنکھ کو بھی وہی تکلیف پہنچے جودوسری کوپہنچی ہے۔ اور میں اس ذات کی پناہ میں ہوں جو بہت عزّت والے اور بڑی قدرت والے ہیں۔ حضرت عثمان ؓ نے اپنی اس مصیبت زدہ آنکھ کے بارے میں یہ اَشعار کہے : فَإِنْ تَکُ عَیْنِيْ فِيْ رِضَی الرَّبِّ نَالَھَا یَدَا مُلْحِدٍ فِي الدِّیْنِ لَیْسَ بِمُھْتَدٖ اگر میری آنکھ کو اللہ رب العزّت کی رضامندی میں ایک ملحد،بے دین اور گمراہ انسان کے ہاتھوں تکلیف پہنچی ہے (تو کیا ہوا ؟) فَقَدْ عَوَّضَ الرَّحْمٰنُ مِنْھَا ثَوَابَہٗ وَمَنْ یُّرْضِہِ الرَّحْمٰنُ یَا قَوْمِ یَسْعَدٖ رحمن نے اس آنکھ کے بدلے میں اپنا ثواب عطا فرمایا ہے اور جسے رحمن راضی کرے اے قوم! وہ بڑا خوش قسمت ہے۔