حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
نبی کریمﷺ اور صحابۂ کرام ؓکی سیرت اور تاریخ اس قوتِ ایمانی اور جوشِ اِسلامی کے طاقت ور ترین سر چشموںمیںسے ہے، جس کو اُمّتِمسلمہ نے دل کی انگیٹھیوں کوسلگانے اور دعوتِ ایمان کے شعلے کو تیز تر کرنے میں استعمال کیا ہے ۔جو مادّیت کی تیز و تُند آندھیوں سے بار بار سردہوجاتی ہیں۔ اور اگر یہ انگیٹھیاں سرد ہوجائیں تو ملّتِ اسلامیہ کے پاس قوت و تاثیر اور امتیاز کا سرمایہ نہ رہے، اور یہ لاشہ ٔ بے جان ہوکر رہ جائے جس کو زندگی اپنے کاندھوں پر اٹھائے پھر رہی ہو۔ یہ اُن مردانِ خدا کی تاریخ ہے کہ جب اُن کے پاس اسلام کی دعوت پہنچی تو انھوں نے اس کو دل و جان سے قبول کیا اور اس کے تقاضوں کے سامنے سر تسلیم خم کردیا: {رَبَّنَا اِنَّنَا سَمِعْنَا مُنَادِیًا یُّنَادِیْ لِلْاِیْمَانِ اَنْ اٰمِنُوْا بِرَبِّکُمْ فَاٰمَنَّا}1 اور اپنا ہاتھ رسول اللہﷺکے ہاتھ میں دے دیا۔ چناں چہ اُن کے لیے اللہ کے راستے کی مشقتیں معمولی اور جان و مال کی قربانی آسان ہوگئی، حتیٰ کے اس پر اُن کا یقین محکم اور پختہ ہوگیا اور بالآخر دل و دماغ پرچھا گیا۔ غیب پر ایمان ، اللہ اور اس کے رسولﷺ کی محبت ، اہل ایمان پر شفقت ، کفار پر شدت۔ نیز آخرت کو دنیا پر، ادھار کو نقد پر، غیب کو شہود پر اور ہدایت کو جہالت پر ترجیح اور ہدایتِ عامہ کے بے پناہ شوق کے عجیب و غریب و اقعات رونما ہونے لگے۔ اللہ کے بندوں کو بندوں کی غلامی سے نکال کر اللہ کی بندگی میں لانے، مذاہب کے ظلم وجور سے اسلام کی عدل گستری میں پہنچانے، دنیا کی تنگیوں سے آخرت کی وسعتوں میں لے جانے اور دنیوی مال و متاع اور زیب و زینت سے بے پروا ہوجانے ، اللہ سے ملنے اور جنت میں داخل ہونے کے شوق کے محیّر العقول واقعات سامنے آنے لگے۔ انھوں نے اسلام کی نعمت کو ٹھکانے لگانے، اس کی برکتوں کو اَقصائے عالَم میں عام کرنے اور چپے ّچپے ّکی خاک چھاننے کے بے پایاں جذبات میں بلند ہمتی و دقیقہ رسی کے باعث اپنے گھر بار کو چھوڑا، راحت و آرام کو خیر باد کہا اور اپنی جان و مال کی قربانی سے بھی دریغ نہ کیا، حتیٰ کہ دین کی بنیادیں قائم ہوگئیں، دل اللہ کی طرف مائل ہوگئے اور ایمان کے ایسے مبارک، جاںفزا اور طاقت ور جھونکے چلے جس سے توحید و ایمان اور عبادت و تقویٰ کی سلطنت قائم ہوگئی، جنت کا بازار گرم ہوگیا، دنیا میں ہدایت عام ہوگئی اور لوگ جوق در جوق اسلام میں داخل ہونے لگے۔ تاریخ کی کتابیں یہ واقعات اور قصے اپنے اندر سمیٹے ہوئے ہیں، واقعات کے مجموعے ان سچے قصوں کو اپنے سینے سے لگائے ہوئے ہیں، کیوں کہ یہ واقعات اور قصے اپنے اندر مسلمانوں کے لیے حیاتِ نو کا پیغام اور تجدید کا سامان رکھتے ہیں، اسی لیے اسلام کے اہلِ دعوت و اصلاح ان واقعات پر اپنی ہمت و توجہ صَرف کرتے رہے اور مسلمانوں کے اندر جوشِ ایمانی کو بیدار کرنے ، حمیّتِ اسلامی پیدا کرنے اور ان کی ہمتوں پر مہمیز کا کام کرنے کے لیے استعمال کرتے رہے۔