حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وہ میرے بھائی تھے اور نبی تھے اور میں بھی نبی ہوں۔ عدّاس حضور ﷺ کے سامنے پورے جھک گئے اور آپ کے سر اور ہاتھوں اور قدموں کو چومنے لگے۔ (یہ منظر دیکھ کر) ربیعہ کے دونوں بیٹوں میں سے ایک دوسرے سے کہنے لگا: ارے! انھوں نے تو تمہارے غلام کو بگاڑ دیا۔ جب حضرت عدّاس ان دونوں کے پاس واپس آئے تو دونوں نے ان سے کہا: اے عدّاس! تیراناس ہو! تمہیں کیا ہوا؟ تم اس آدمی کے سر اور ہاتھوں اور قدموں کو چوم رہے تھے۔ حضرت عدّاس نے کہا: اے میرے آقا! رُوئے زمین پر ان سے بہتر کوئی نہیں ہے، مجھے انھوں نے ایسی بات بتائی ہے جسے نبی کے علاوہ کوئی نہیں جان سکتا۔ دونوں نے حضرت عدّاس سے کہا: تیرا ناس ہو ! یہ آدمی کہیں تمہیں تمہارے دین سے نہ ہٹا دے، کیوں کہ تمہارا دین اس کے دین سے بہتر ہے۔ 1 حضرت سلیمان تیمی نے اپنی سیرت کی کتاب میں یہ بیان کیا ہے کہ حضرت عدّاس ؓ نے حضور ﷺ سے عرض کیا تھا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔2 حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ حضرت ابو بکر ؓ نے فرمایا: اگر تم مجھ کو اور رسول اللہ ﷺ کو اس وقت دیکھتیں جب ہم دونوں غارِ (ثور) پر چڑھے تھے، (تو عجب منظر دیکھتیں)۔ حضور ﷺ کے قدموں سے خون ٹپک رہا تھا اور میرے دونوں پاؤں (سن ہوکر) پتھرا گئے تھے۔ حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ (حضور ﷺ کے قدموں میں سے خون ٹپکنے کی وجہ یہ ہے کہ) حضور ﷺ ننگے پاؤں چلنے کے عادی نہیں تھے (اور اس موقع پر ننگے پاؤں چلنا پڑا تھا)۔ 1 حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ جنگِ اُحد کے دن حضور ﷺ کا (داہنا نچلا)رباعی دانت شہید ہوگیا تھا اور آپ کا سر مبارک زخمی ہوگیا تھا۔ آپ اپنے چہرہ ٔمبارک سے خون پونچھتے جاتے اور فرماتے جاتے کہ وہ قوم کیسے کامیاب ہوگی جنھوں نے اپنے نبی کے سر کو زخمی کردیا اور اس کا اگلا دانت شہید کردیا، حالاں کہ وہ ان کو اللہ کی طرف دعوت دے رہے تھے۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی: {لَیْسَ لَکَ مِنَ الْاَمْرِ شَیْئٌ اَوْ یَتُوْبَ عَلَیْہِمْ اَوْ یُعَذِّبَہُمْ فَاِنَّہُمْ ظٰلِمُوْنَ} 2 تیرا اختیار کچھ نہیں، یا اُن کو توبہ دیوے خداتعالیٰ، یا اُن کو عذاب کرے کہ وہ ناحق پر ہیں ۔3 حضرت ابوسعید ؓ فرماتے ہیں کہ جنگِ اُحد کے دن حضور ﷺ کا چہرۂ مبارک زخمی ہوگیا۔ سامنے سے حضرت مالک بن سنان ؓ آئے اور انھوں نے حضور ﷺ کے زخم کو چوسا اور آپ کے خون کو نگل گئے۔ آپ نے فرمایا: جو ایسا آدمی دیکھنا چاہتا ہے کہ جس کے خون میں میرا خون مل گیا ہے وہ مالک بن سنان کو دیکھ لے۔4 حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ حضرت ابوبکر ؓ جب جنگ ِاُحد کا ذکر فرماتے تو یہ ارشاد فرماتے کہ یہ دن سارے کا سارا حضرت طلحہ ؓ کے حساب میں ہے۔ پھر (تفصیل سے) بیان فرماتے ہیں کہ میدانِ جنگ سے منہ موڑنے والوں میں سے سب سے