حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بتانے لگے۔ میں نے آپ کی خدمت میں عرض کیا:اے میرے چچا زاد بھائی !کیا آپ نے اپنی قوم میں ان عیوب اور نقائص میں سے کوئی چیز دیکھی ہے؟ حضرت ابو حذیفہ نے کہا:اری! حضور ﷺ سے بیعت ہوجاؤ، کیوں کہ ان ہی الفاظ سے لوگ بیعت ہوتے ہیں اور یہی پابندیاں بتائی جاتی ہیں۔ حضرت ہند ؓنے کہا: میں تو چوری (نہ ) کرنے پر آپ سے بیعت نہیں ہوتی ہوں، کیوںکہ میں اپنے خاوند کے مال میں سے چوری کرتی ہوں۔حضورﷺ نے اپنا ہاتھ پیچھے ہٹالیا اور انھوں نے بھی اپنا ہاتھ پیچھے کرلیا یہاں تک کہ حضور نے آدمی بھیج کر حضرت ابو سفیان ؓ کو بلایا اور ابو سفیان سے فرمایا کہ تم اسے اپنے مال میں سے لے لینے کی اجازت دے دو۔ حضرت ابو سفیان نے کہا کہ تروتازہ (کھانے پینے کی) چیزوں کی تو اجازت ہے، البتہ خشک چیزوں (جیسے درہم، دینار، کپڑوں وغیرہ) کی اجازت نہیں ہے اور نہ کسی نعمت کی۔ چناںچہ ہم آپ سے بیعت ہوگئیں۔ پھر حضرت فاطمہ نے کہا: آپ کے خیمہ سے زیادہ مبغوض کوئی خیمہ نہیں تھا اور اس سے زیادہ کوئی بات پسند نہیں تھی کہ اس خیمہ کو اور اس خیمہ کے اندر جو کچھ ہے اس سب کو اللہ تعالیٰ تباہ کردے ۔اور اللہ کی قسم! اب سب سے زیادہ آپ کے قبّہ کے بارے میں یہ بات پسند ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے آباد کر ے اور اس میں برکت دے۔ حضورﷺ نے فرمایا: اتنی (محبت مجھ سے) ہونی بھی چاہیے۔ اللہ کی قسم! تم میں سے ہر آدمی تب ہی کامل ایمان والا ہوگا جب کہ میں اس کو اس کی اولاد اور والد سے زیادہ محبوب ہوجاؤں۔1 حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ حضرت ہند بنتِ عتبہ بن ربیعہؓ حضورﷺ کی خدمت میں بیعت ہونے کے لیے آئیں ۔آپ نے ان کے دونوںہاتھوں کو دیکھا تو فرمایا: جاؤ اور (مہندی لگا کر)اپنے دونوں ہاتھوں کو بدل کر آؤ۔ چناں چہ وہ گئیں اور مہندی لگا کر اپنے ہاتھوں کو بدل کر حضورﷺ کی خدمت میں آئیں۔آپ نے فرمایا: میںتم کو اس بات پر بیعت کرتا ہوںکہ تم اللہ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیں کروگی اور چوری نہیںکروگی اورزنا نہیں کروگی۔ اس پر حضرت ہندؓنے کہا: کیا آزادعورت بھی زنا کیا کرتی ہے؟ پھر آپ نے فرمایا کہ فقرکے ڈر سے اپنے بچوں کو قتل نہیں کروگی۔ تو انھوں نے کہا: کیا آپ نے ہمارے لیے بچے چھوڑے ہیںجنہیں ہم قتل کریں ؟ ( سب ہی کو آپ نے جنگوں میں مار ڈالا ہے)پھر وہ حضورﷺ سے بیعت ہوگئیں اور انھوں نے ہاتھوں میں سونے کے دو کنگن پہن رکھے تھے تو انھوں نے حضورﷺ کی خدمت میں عرض کیا کہ آپ ان دو کنگنوں کے بارے میں کیا فرماتے ہیں ؟آپ نے فرمایا: یہ تو جہنم کے انگاروں میں سے دو انگارے ہیں ۔2 حضرت ہند ؓ نے ( اپنے خاوند حضرت ابوسفیان ؓسے) کہا کہ میں محمد ( ؑ) سے بیعت ہونا چاہتی ہوں۔ حضرت ابو سفیان نے کہا: میں نے تو اب تک یہ دیکھا ہے کہ تم ہمیشہ سے ( محمد ؑ کی بات کا) انکار کرتی رہی ہو۔ انھوں نے کہا: ہاں، اللہ کی قسم! (