حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
فرمایا:کیا تم اللہ کے رسول سے بیعت نہیں ہوتے؟ اور اس جملہ کو تین مرتبہ دہرایا۔ تو ہم حضور ﷺ سے بیعت ہونے کے لیے آگے بڑھے اور عرض کیا: یا رسول اللہ! ہم تو آپ سے بیعت ہوچکے ہیں، اب ہم آپ سے کس چیز پر بیعت ہوں؟ آپ نے فرمایا: اس پر بیعت ہوجاؤ کہ تم اللہ کی عبادت کرو گے اس کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ کروگے، پانچ نمازیں پڑھوگے۔ اور ایک جملہ آہستہ سے فرمایا کہ لوگوں سے کوئی چیز نہ مانگوگے۔ حضرت عوف ؓ کہتے ہیں کہ میں نے ان لوگوں کودیکھا ہے کہ اُن میں سے کسی کا کوڑا گر جاتا تو وہ کسی سے نہ کہتا کہ کوڑا اسے پکڑ ا دے۔ 1 حضرت ابو اُمامہؓکہتے ہیں کہ حضور ﷺ نے فرمایا: کون بیعت ہونے کے لیے تیار ہے؟ حضور ﷺ کے غلام حضرت ثوبان ؓ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ ہمیں بیعت فرمالیں۔ آپ نے فرمایا:ہاں! اس شرط پر (بیعت کرتا ہوں )کہ کسی سے کوئی چیز نہ مانگوگے۔ حضرت ثوبان نے کہا: (جو ایسا کرے گا) پھراسے کیا ملے گا؟آپ نے فرمایا:جنت۔ چناںچہ حضرت ثوبان حضور ﷺ سے بیعت ہوگئے۔ حضرت ابو اُمامہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ثوبان کو مکہ میں بھرے مجمع میں دیکھا کہ وہ سواری پر سوار ہوتے تھے اُن کا کوڑا گر جاتا اور بعض دفعہ وہ کوڑا کسی کے کندھے پر گرجاتا اور وہ آدمی وہ کوڑا اُن کو پکڑانا چاہتا تو وہ اس سے کوڑا نہ لیتے، بلکہ خود سواری سے نیچے اتر کر اس کوڑے کو اٹھاتے ۔ 2 حضرت ابوذر ؓ کہتے ہیں کہ حضور ﷺ نے پانچ مرتبہ مجھے بیعت فرمایااور سات مرتبہ مجھ سے عہد لیااور سات ہی مرتبہ آپ نے اللہ تعالیٰ کو میرے اوپر گواہ بنا کر فرمایاکہ میں اللہ کے بارے میں کسی کی ملامت سے نہ ڈروں۔ حضرت ابو المثنّٰی کہتے ہیںکہ حضرت ابو ذر ؓ نے کہا کہ مجھے حضور ﷺ نے بلایا اور کہا:کیا تمہیں بیعت ہونے کا شوق ہے کہ تمہیں (اس کے بدلہ میں) جنت ملے ؟ میں نے کہا:جی ہاں۔اور میں نے اپنا ہاتھ بڑھادیا۔ اور جو اعمال مجھے بیعت ہونے کے بعد کرنے ہوں گے وہ اعمال بتاتے ہوئے حضور ﷺ نے فرمایاکہ میں لوگوں سے کوئی چیز نہ مانگوں۔ میں نے کہا:بہت اچھا۔ اور آپ نے فرمایاکہ اگر تمہارا کوڑا (سواری سے) نیچے گرجائے تو وہ بھی (کسی سے) نہ مانگنا ،بلکہ خود (سواری سے) نیچے اُتر کر اُٹھانا۔ ایک روایت میں یہ ہے کہ حضور ﷺ نے چھ دن فرمایا کہ جو بات تمہیں بعد میں بتائی جائے گی اسے اچھی طرح سمجھ لینا۔ ساتویں دن آپ نے فرمایا:میں تم کو ہر معاملہ میں اللہ سے ڈرنے کی تاکید کرتا ہوںچاہے وہ لوگوں کے سامنے کا ہو یا ان سے پوشیدہ۔اور جب تم سے کوئی گناہ ہوجائے تو فوراً نیکی کرلواور کسی سے کوئی چیز ہرگز نہ مانگنا، حتیٰ کہ گرے ہوئے کوڑے کوبھی اٹھاکر دینے کو نہ کہنااور امانت ہرگز نہ لینا۔ 1 حضرت سہل بن سعد ؓ کہتے ہیں کہ میں، حضرت ابو ذر، حضرت عُبادہ بن صامت، حضرت ابو سعید خدری، حضرت محمد بن مَسْلَمہ ؓ اور ایک اور چھٹے شخص ہم سب حضور ﷺ سے اس بات پر بیعت ہوئے کہ اللہ کے بارے میں کسی کی ملامت سے